اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مئی سے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی ہے۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے قیمتوں میں ردّ و بدل کے حوالے سے اپنی سفارشات پر مشتمل ایک سمری وزیرِخزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کو ارسال کردی ہے اور امکان ہے کہ وہ اس پر بدھ کے روز کوئی فیصلہ کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا رواں مہینے کے پہلے 15 روز میں تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کی اُمید کررہا تھا، تاہم روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی اور گزشتہ دس روز سے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے سے ایسا ممکن نہ ہوسکا۔

لہٰذا، اوگرا حکام نے پیٹرول کی قیمت میں 34 پیسے فی لیٹر کی ایک معمولی کمی کی سفارش کی ہے جس سے پیٹرول کی نئی قیمت 108 روپے اکتیس پیسے سے کم ہوکر 107 روپے 97 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے 51 پیسے کی مناسب کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ جس کا عام طور پر ٹیوب ویلز اور اکثر پبلک ٹرانسپورٹ میں استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کمی کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت ایک سو تیرہ روپے پچاسی پیسے سے کم ہوکر ایک سو نو روپے چونتیس پیسے ہوجائے گی۔

اس کے علاوہ مٹی جو زیادہ تر دیہی اور دور دراز علاقوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں تین روپے آٹھ پیسے کی کمی کی سفارش کی گئی ہے، جس کے بعد یہ ایک سو ایک روپے پندرہ پیسے سے کم ہوکر اٹھانوے روپے سات پیسے فی لیٹر کی سطح پر آجائے گا۔

اسی طرح لائٹ ڈیزل کی قیمت ترانوے پیسے فی لیٹر کی کمی کے بعد 94 روپے فی لیٹر ہوجائے گی، جس کی موجودہ قیمت 94 روپے 93 پیسے ہے۔

ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپونینٹ کی قیمت ایک روپے 94 پیسے کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جو 134 روپے 63 پیسے سے کم ہوکر ایک سو تینتیس روپے آٹھ پیسے کی سطح پر آجائے گی۔

ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں یہ کمی پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت زیادہ سے زیادہ پیٹرولیم لیویز کا جائزہ لینے کی بنیاد پر کی گئی ہے، جو اس وقت مکمل طور پر صارفین سے وصول ہورہی ہے۔

چھ سے چودہ روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیویز کے علاوہ حکومت نے تمام پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں پر سولہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی عائد کر رکھا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں