پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ایک سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں پانچ شدت پسند افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے جس کی شناخت امیر ہمزہ کے نام سے ہوئی ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق یہ واقعہ تحریکِ طالبان پاکستان کے گروپس میں متنازعہ لڑائی کا ایک نتیجہ ہے جس میں دیگر تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے شکتوئی میں پیش آیا، جبکہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی شناخت کی جارہی ہے۔

جس علاقے میں یہ دھماکہ ہوا ہے اسیے طالبان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور وہاں میڈیا کی رسائی ممکن نہیں ہے اور اسی واجہ سے یہاں سے اطلاعات ملنے میں وقت لگتا ہے۔

خیال رہے کہ وزیرستان میں اس سے قبل بھی حکیم اللہ محسود گروپ کے شہریار محسود اور ولی الرحمٰن گروپ کے خان سید سجنا میں ایک دوسرے کے علاقوں میں مداخلت کرنے پر اختلافات نے جنگ کی شکل اختیار کرلی تھی اور دونوں کے درمیان شدت جھڑپوں میں کئی شدت پسند ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

طالبان ذرائع نے کہا تھا کہ افغان اور مقامی عمائندین کی مدد سے اس وقت دونوں فریقین کے درمیان یہ تنازعہ حل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Apr 30, 2014 04:21pm
یہ طالبان کی آپس میں جاری دشمنی برائے حصول امارت جنوبی وزیرستان کا شاخسانہ ہے اور طالبان افغانستان کی کوششوں کے باوجود ان کے اختلافات، ختم نہ ہو سکے ہیں۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کس حد تک ٹی ٹی پی میں اندرونی ٹوٹ پھوٹ جاری ہے۔ان حالات میں طالبان کی نمائندہ حیثیت مشکوک ہو چکی ہےکیونکہ طالبان اپنے اختلافات و مسائل حل نہ کر سکتے ہیں،پاکستان سے مذاکرات کیا خاک کریں گے؟ ویسے بھی طالبان مختلف الخیال لوگوں کا مجموعہ ہیں اور ان میں سوائے درندگی کے کو ئی اور قدر مشترکہ نہ ہے۔
Babur Apr 30, 2014 08:49pm
Jo kuch yahan ho raha hai, Taliban ki androni mukhlefat ka namoona hai. Khan Said orf Sajna aur Shahryar Mehsud ke dar miyan kasheedgi ka nateeja hai. Hakimullah Mehsud ki halakat ke bad, yeh do groh ke dar miyan ikhtelafat ki wajah se ladai jaari raha hai. Is jagda ladai ko dekh kar sub ko saaf zahir hota hai ke yeh log apne aap ki tahaffuz nahin kar sakte, to awaam ki tahaffuz kaise karenge. Waise bhi, ek halak dehshatgard ek zinda dehshatgard se bahut acha hota hai. To mere lye, yeh log ek doosre ko marein ya hamare fuaj ke haath maare jaayein, koi faraq nahin padhta.