افغانستان: کار بم دھماکے میں تیرہ افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 مئ 2014
صوبہ پنج شیر، کابل کے شمال میں واقع ہے جو طالبان مزاحمتی تحریک کا گڑھ رہا تھا لیکن سال 2001 کے بعد طالبان حکومت ختم ہوگئی اور وہاں کے حالت باقی افغانستان کے مقابلے میں پرسکون رہے ہیں۔ 
اے ایف پی فائل فوٹو۔۔۔۔
صوبہ پنج شیر، کابل کے شمال میں واقع ہے جو طالبان مزاحمتی تحریک کا گڑھ رہا تھا لیکن سال 2001 کے بعد طالبان حکومت ختم ہوگئی اور وہاں کے حالت باقی افغانستان کے مقابلے میں پرسکون رہے ہیں۔ اے ایف پی فائل فوٹو۔۔۔۔

کابل: افغانستان کے مشرق میں جعمرات کو خود کش کار بم دھماکے میں چھ پولیس اہلکاروں سمیت تیرہ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ دھماکہ مشرقی افغانستان کے نسبتا پر امن علاقے میں ہوا ہے۔

صوبہ پنج شیر کے پولیس سربراہ عبدالعزیر غیرت نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک گاڑی کو سیکورٹی فورسز کی شناخت کے بعد اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔

حملے میں چھ پولیس اہلکار اور سات شہری ہلاک جبکہ متعدد شہری زخمی ہو گئے۔

وزارت داخلہ نے پنج شیر وادی میں داخلے پر سخت انتظامات والی حفاظتی چوکی پر ہونے والے حملے کی تصدیق کی ہے۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تقریبا پانچ بجے ایک خود کش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے بھری ایک ٹویوٹا سیڈان گاڑی کو دھماکے سے اڑا لیا۔ جس کے نتیجے میں چھ پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد شہری زخمی ہو گئے۔

امریکی حمایت یافتہ کابل حکومت کے خلاف لڑنے والے طالبان عسکریت پسندوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

طالبان نے اپنے جانے پہچانے ٹیوٹراکاؤنٹ پر کہا ہے کہ انہوں نے اقدام "دشمن کو بھاری دھچکا" لگانے کے لئے کیا ہے۔

صوبہ پنج شیر، کابل کے شمال میں واقع ہے جو طالبان مزاحمتی تحریک کا گڑھ رہا تھا لیکن سال 2001 کے بعد طالبان حکومت ختم ہوگئی اور وہاں کے حالت باقی افغانستان کے مقابلے میں پرسکون رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں