اسلام آباد: صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے صحافی سلیم شہزاد کے قتل کا کیس دوبارہ کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔

سلیم شہزاد کو 29 مئی 2011 کو اغواء اور تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور واقعہ کی تحقیقات کرنے والا کمیشن ذمہ داروں کا تعین نہیں کر سکا تھا۔

بی بی سی اردو میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں سی پی جے کے حوالے سے بتایا گیا کہ تنظیم کے ایک وفد نے انیس مارچ کو وزیر اعظم سے ملاقات کی۔

ملاقات میں تنظیم نے پاکستان میں صحافیوں کو لاحق خطرات اور ان کی حفاظت کے حوالے سے مختلف سفارشات پیش کیں۔

بی بی سی نے وفد میں شامل سی پی جے کے ایشیاء پروگرام کوآرڈینیٹر باب ڈیٹس باب ڈیٹس سے پوچھا کہ ملاقات میں سلیم شہزاد کے حوالے سے کوئی بات ہوئی؟

جواب میں ڈیٹس نے بتایا کہ ان کی گزارشات کی لمبی فہرست میں سلیم شہزاد کا معاملہ بھی شامل تھا۔

'ہم چاہتے ہیں کہ وہ ایک بار پھر اس کا جائزہ لیں اور اس کو ولی خان بابر کیس کی طرح لیں'۔‘

تبصرے (1) بند ہیں

Sehrish Rizvi May 05, 2014 10:44am
صحافی قوم کی آواز ہوتاہے صحافی کاقتل عوام کی آواذ دبانے کے مترادف ہے ھميں وزيراعظم کے اس فيصلےسے خوشی ہوی امیدہے سلیم شھزاد کے قاتلوں کوانجام تک پہنچايا جائے گا