'گیارہ مئی کا احتجاج جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ہے'

اپ ڈیٹ 07 مئ 2014
پی ٹی آئی کے سربراہ نے حکومت پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ ایک میڈیا ہاؤس کے مالک کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
پی ٹی آئی کے سربراہ نے حکومت پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ ایک میڈیا ہاؤس کے مالک کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

لاہور: ’’سونامی سے کم پر مطمئن نہیں ہوں گے‘‘، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کے کارکنان اسلام آباد میں اتوار کے روز حکومت کا تختہ اُلٹنے کے لیے اکھٹا نہیں ہوں گے، بلکہ وہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے جمع ہوں گے۔

لاہور میں پی ٹی آئی کے صدر عبدالعلیم خان کی رہائشگاہ پر اکھٹا ہونے والے پارٹی کے عہدیداروں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے گیارہ مئی کو احتجاجی ریلی میں شرکت کی ہدایت کی۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس کا احتجاج عام انتخابات میں دھاندلی اور عدلیہ کے خلاف ہے، جو اس کو انصاف دلوانے میں ناکام رہی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک انصاف کا احساس پیدا ہونے تک جاری رہے گی۔

پی ٹی آئی چیف کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی اسلام آباد میں ڈی چوک پر ایک چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گی، جس میں حکمرانوں کی غلطیوں کی نشاندہی کی جائے گی اور پاکستان میں انتخابی نظام کو درست کرنے اور اس کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی نے 65 انتخابی حلقوں میں دھاندلی کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں، لیکن انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ عدلیہ کو محض چار انتخابی حلقوں میں ان شکایات کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانا چاہیٔے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک انصاف اور شفا انتخابات کو یقینی نہیں بنایا جائے گا، حقیقی اور فلاحی جمہوریت وجود میں نہیں آسکتی۔‘‘

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ان کی پارٹی کا مطالبہ لے کہ جو انتخابات میں دھاندلی کا مرتکب ہو، اس کو آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت اس پر مقدمہ قائم کیا جائے اور اس کو قرارِ واقعی سزا دی جائے۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری میں کمی نہ کرکے حکومت عوام کی خدمت نہیں کررہی ہے۔ یہ حکومت اگر عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر اقتدار میں آئی تھی تو اس کو اسے عوام کی مشکلات دور کرنی چاہیٔے تھی۔ لیکن اس کے بجائے مسلم لیگ نون کی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں دس ماہ کے اندر دگنا اضافہ کردیا ہے، جس قدر اضافہ اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے کیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ان لوگوں کو پانچ سو ارب روپے دیے ہیں، جنہوں نے مسلم لیگ نون کو اقتدار میں آنے میں مدد دی تھی۔

اس کے علاوہ عمران خان نے ایک میڈیا ہاؤس کے مالک کو بھی ان کی کردار کشی اور بلیک میلنگ پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خوفزدہ ہونے والوں میں سے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’آپ میرے خلاف زیادہ سے زیادہ جھوٹ بولیں گے، میں اس سے زیادہ آپ کے بارے میں حقائق بیان کروں گا۔‘‘

تبصرے (0) بند ہیں