پی سی بی لوگوں کو بے وقوف بنا رہا ہے، محسن
سابق بلے باز اور چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر سخت ناراضیچ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری کر کے 'عوام کو بے وقوف' بنا رہا ہے۔
پی سی بی سربراہان نے منگل کو لیجنڈ فاسٹ باؤلر وقار یونس کو دوسری مرتبہ قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا ہے۔
مارچ میں اپنی مدت پوری کرنے والے ڈیو واٹمور کے بعد بیالیس سالہ یونس کو اس عہدے کے لیے فیورٹ سمجھے جا رہے تھے۔
قائم مقام کوچ معین خان کی سربراہی میں پاکستان نے ایشیاء کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی تاہم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد معین کے مزید کوچ رہنے کی امیدیں ختم ہو گئی تھیں۔
محسن خان بھی ماضی میں قائم مقام ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں اور ان کی نگرانی میں پاکستان نے 2012 متحدہ عرب امارات میں اس وقت کی عالمی نمبر ایک ٹیم انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریز میں تین –صفر سے وائٹ واش کیا تھا۔
محسن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں پی سی بی کی جانب سے ہیڈ کوچ ڈھونڈنے کی کوششوں کو 'ڈراما' قرار دیا۔
'لوگوں سے جھوٹ بولنے کی ضرورت کیا ہے؟ اگر انہوں نے ہیڈ کوچ کے چناؤ کے حوالے سے پہلے سے ذہن بنا لیا تھا تو ایسے میں اس پوزیشن کے لیے اشتہار ہی کیوں شائع کیے گئے'۔
محسن کے مطابق، انہوں نے بورڈ کی جانب سے اشتہار شائع ہونے کے بعد ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست جمع کرائی تھی، تاہم بورڈ نے تقرری کے لیے مقرر کردہ طریقہ کار کو ایک طرف رکھنا پسند کیا۔
محسن نے پریس کانفرنس میں پی سی بی سربراہ نجم سیٹھی کو خاص طور پر آڑھے ہاتھوں لیا۔
'اس طرح کے چیئر مین کی موجودگی میں اور کیا توقع کی جا سکتی ہے؟یہ پاکستان کا کرکٹ بورڈ ہے، عوام کا بورڈ ہے، لیکن اسے خاندانی جاگیر کی طرح چلایا جا رہا ہے۔ موجودہ چیئرمین کو آس پاس جی حضوری کرنے والے لوگ ہی چاہیئں'۔
بولنگ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست جمع کرانے والے پاکستان کے سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں کیوں انہیں انٹرویوکے لیے کیوں نہیں بلایا گیا۔
تبصرے (1) بند ہیں