پشاور:خیبر پختونخواہ کے ضلع صوابی میں پولیس لائن کے اندر ایک مشتبہ شخص نے داخل ہونے کی کوشش کی۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ خودکش حملے کی نیت سے داخل ہورہا تھا۔

پولیس کی فائرنگ سے مبینہ خود کش حملہ آور ہلاک ہوگیا، جبکہ حملہ آور کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گیا ۔

حکام کے مطابق مبینہ خود کش حملہ آور صوابی میں شاہ منصور پولیس لائن کے اندر داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا کہ گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں نے اسے روکا، جس پر حملہ آور نے فائرنگ شروع کر دی۔

پولیس کی جوابی کاروائی سے مبینہ خود کش حملہ آور ہلاک ہو گیا،جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا، اس واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق ڈی پی او صوابی سجاد خان کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے پاس میگزین اور پستول تھے، اس کے پاس خودکش جیکٹ نہیں تھی۔

زخمی پولیس اہلکار کو ابتدائی طبی امداد کے بعد پشاور منتقل کر دیا ہے ۔

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir May 20, 2014 06:12pm
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور طالبان اسلا م اور پاکستان کے دشمن ہیں ان کی اختراع وسوچ اسلام مخالف ہے اسلام کا پیغام امن ،محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت ہے اور اسلام تلوار کے زور پر نہیں محبت و پیا رسے پھیلاہے جو لوگ بندوق کی طاقت سے نام نہاد اسلام پاکستانی مسلمانوں پر مسلط کرنے کے درپے ہیں وہ باطل قوتوں کے پیروکار ہیں ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا بزور طاقت مسلط کرنا چاہتے کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔.طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان دنیا بھر اور پاکستان میں دہشت گردی کے میزبان ہیں. طالبان پاکستان کو نقصان پہنچا کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتے ہیں۔ …………………………………………. طالبان دھڑوں میں جاری خونریز لڑائی http://awazepakistan.wordpress.com