میری ماں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ مجھے قتل کر دیں

اپ ڈیٹ 28 جون 2014
ہندوستان کی وزیرِ تعلیم سمرتی ایرانی۔ —. فائل فوٹو
ہندوستان کی وزیرِ تعلیم سمرتی ایرانی۔ —. فائل فوٹو

نئی دہلی: ہندوستان کی وزیرِ تعلیم سمرتی ایرانی نے کل بروز جمعہ یہ انکشاف کیا کہ ان کی پیدائش کے وقت ان کی والدہ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ انہیں مار دیں۔

اس بیان نے لڑکوں کو ترجیح دنے کے اس ہلاکت خیز رجحان کو اُجاگر کیا ہے، جس نے ہندوستان میں آبادی کا ایک بحران پیدا کردیا ہے۔

سمرتی ایرانی نے کہا کہ دیگر ہندوستانی لڑکیوں کی طرح انہیں بھی پیدائش کے وقت ایک بوجھ سمجھا گیا تھا۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’’میں یہ بات پہلی مرتبہ بیان کررہی ہوں کہ جب میں پیدا ہوئی تھی، کسی شخص نے میری ماں سے کہا تھا کہ بیٹی تو بوجھ ہوتی ہے۔ اور اسی لیے انہیں مجھے مار دینا چاہیٔے۔‘‘

پیدائش سے قبل جنس کا تعین کروا کر اسقاط حمل کروادیا جاتا ہے اور لڑکیوں کے اس طرح قتل کی وجہ سے ہندستان میں ایک بہت بڑے صنفی عدم توازن کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

2011ء کی مردم شماری کے اعدادو شمار یہ اشارہ کرتے ہیں کہ چھ سال سے کم عمر ہر ایک ہزار لڑکوں کے مقابلے میں 914 لڑکیاں تھیں۔ یہ شرح عالمی معیار 952 سے کہیں پیچھے ہے۔

سمرتی ایرانی نے بھوپال میں طلباء و طالبات کو بتایا کہ وہ محض اس لیے زندہ رہیں کہ ان کی والدہ نے اس مشورے پر کان نہیں دھرے۔

انہوں نے کہا ’’میری والدہ ایک بہادر خاتون تھیں، اور انہوں نے ایسا نہیں کیا، اسی لیے آج میں آپ کے سامنے کھڑی ہوں۔‘‘

سمرتی ایرانی نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی ذاتی کہانی بیان کرکے ہندوستانی کی نئی حکومت کے اس منصوبے کو اجاگر کیا ہے جس کے تحت وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے نئے سرے سے کوششیں شروع کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

wahid Jul 03, 2014 02:20am
Mashallah you did wonder full job in Islam it is not allow to kill the girls before decades none Muslims were also burial live girls in graves