لاہور: چار غیر ملکی ایئر لائنز نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو 'وِیٹ لیز' پر طیارے دینے سے انکار کر دیا۔

مشرقی یورپ اور وسطی ایشیاء کی ان ایئر لائنز نے جون میں ٹینڈر جار ی ہونے پر پی آئی اے کو چار طیارے فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

تاہم، کراچی ایئر پورٹ پر حملے اور پشاور میں پی آئی اے کی ایک طیارے پر لینڈنگ کے وقت فائرنگ کے بعد انہوں نے اپنی پیشکش واپس لے لی۔

وِیٹ لیز معاہدے کے تحت ایک ایئر لائن طیارہ، پائلٹس، کیبن کریو، انشورنس اور دیکھ بھال کی سروس جبکہ ' ڈرائی لیز' میں صرف طیارہ فراہم کرتی ہے۔

پی آئی اے میں ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ان غیر ملکی ایئرلائنز نے 180 سیٹوں والے اے320 اور 737 طیارے فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن اب انہوں نے سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ پی آئی اے کو 'ڈرائی لیز' پر بھی طیارے حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پی آئی اے کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ قومی ایئرلائن دوہوائی اڈوں پر دہشت گرد حملوں کے بعد مشکل کا سامنا کر رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ آگے بھی مشکل وقت ہو گا۔

'پی آئی اے کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے حکومت کو مکمل مدد کرنا ہو گی'۔

پی آئی اے کے ترجمان مشہود تجور نے تسلیم کیا کہ پشاور میں ایک طیارے پر حملے کے بعد پی آئی اے کو 'ویٹ لیز' پر طیارے حاصل کرنے میں مشکل کا سامنا ہے۔

'ہم کچھ غیر ملکی ایئر لائنز سے مذاکرات کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ویٹ لیز پر طیارہ حاصل کر لیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ستمبر تک ڈرائی لیز پر دو طیارے حاصل کر لے گی جس سے آپریشن مستحکم ہو گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ڈرائی لیز پر دس طیارے حاصل کرنے کے لیے رواں ہفتے ٹینڈر جاری کرنے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دہشت گردوں کے حملوں کے بعد چار غیر ملکی ایئرلائنز نے پشاور جبکہ ایک نے کراچی کے لیے اپنے آپریشن معطل کر دیئے تھے۔

ایک مہینے پہلے پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن اس وقت متاثر ہوا جب گزشتہ سال دسمبر میں ترکی اور چیک ری پبلک سے ویٹ لیز پر لیے گئے چار طیارے واپس بھیج دیئے گئے۔

ان ایئرلائز کے ساتھ لیز معاہدوں کی معیاد ختم ہونے کے بعد پی آئی اے نے بیرونی اور مقامی فلائٹس کو محدود کر کے 26 کر دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں