یروشلم : غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہیں۔

اسرائیل نے فلسطین کے علاقے غزہ پر آج جمعہ کی صبح تازہ بمباری کی ہے، جس میں کم سے کم چھ فسلطینی ہلاک ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں، جبکہ اس فضائی کارروائی سے 15 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس طرح گزشتہ چار روز میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اب 100ہوگئی ہے۔

ان حملوں میں اب تک تقریباً چھ سو سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

دوسری طرف اسلامی ممالک کی جانب سے ان حملوں کی شدید مذمت کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں کے لیے ایک وزارتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور فلسطین میں جنگ بندی کرانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ مسلح تصادم بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت کی جائے اور امن قائم کیا جائے۔

حماس کی جانب سے بھی اسرائیلی مقامات پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اقوامِ متحدہ نے غزہ پر بڑھتے ہوئے اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو سیکیورٹی کونسل کا ایک اجلاس طلب کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کا کہنا ہے کہ ’’غزہ اس وقت تباہی کے دہانے پر ہے اور خطے میں جاری کشیدگی کو اگر روکا نہ گیا تو صورتحال کنٹرول سے باہر ہوجائے گی۔‘‘

بان کی مون نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ناقابلِ قبول ہیں اور انہیں فوراً روکنا چاہیٔے۔

انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر بھی زور دیا کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے عالمی قوانین کو مدّنظر رکھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں