مسلم لیگ-ن کے رہنما اندرونی اختلافات دور کرنے میں ناکام

اپ ڈیٹ 04 اگست 2014
حنیف عباسی کی رہائشگاہ پر منعقدہ یومِ آزادی کی تقریب کے موقع پر وزیرِ اطلاعات پرویز رشید پرچم کشائی کر رہے ہیں۔ —. فوٹو ڈان
حنیف عباسی کی رہائشگاہ پر منعقدہ یومِ آزادی کی تقریب کے موقع پر وزیرِ اطلاعات پرویز رشید پرچم کشائی کر رہے ہیں۔ —. فوٹو ڈان

راولپنڈی: یومِ آزادی کی تقریبات اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا چودہ اگست کو اسلام آباد میں لانگ مارچ کا ارادہ بھی شہر میں حکمران جماعت مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنماؤں کو متحد کرنے میں ناکام رہا ہے۔

مسلم لیگ نون کے راولپنڈی چیپٹر، جس کی سرپرستی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے کی جارہی ہے، کو اتوار کے روز سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے گھر پر منعقدہ یومِ آزادی کے فنکشن میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے اس تقریب میں شرکت کی اور مسلم لیگ نون کی حکومت کی جانب سے یومِ آزادی کی تقریبات کا باضابطہ افتتاح کیا۔

تاہم وفاقی وزیر کے وزٹ کے دوران حکمران جماعت کے مقامی رہنماؤں کے اختلاف ظاہر ہوگئے۔ اس فنکشن میں صرف رکن قومی اسمبلی ملک ابرار اور سابق رکن قومی اسمبلی ضیاء اللہ شاہ موجود تھے۔

سردار نعیم کی قیادت اور وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سرپرستی میں کام کرنے والا گروپ غیر حاضر تھا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے اس شہر کے چیپٹر نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ یومِ آزادی کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز پیر کے روز راولپنڈی آرٹس کونسل پر ہوگا۔

اس اعلان میں کہا گیا تھا کہ پنجاب کے وزیرِ محنت و افرادی قوت اور یومِ آزادی کی تقریبات کی کمیٹی کے سربراہ راجہ اشفاق سرور ان تقریبات کا افتتاح کریں گے۔

مسلم لیگ نون کے ایک سینئر رہنما نے پارٹی میں ہوئی تفریق کو تسلیم کیا اور کہا کہ مقامی رہنما ایک چھت کے نیچے اکھٹا ہونے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما محض اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے مشترکہ اجتماعات کا انتظام کرنے کے بجائے علیحدہ تقریبات کا انتظام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’مقامی سطح پر پیدا ہونے والے یہ اختلافات پارٹی کی اعلٰی سطح کی قیادت میں موجود تفریق کا عکس ہیں۔ نمبر بنانے کا یہ رویہ پچھلے چند دنوں کے دوران نمایاں ہوا ہے۔پارٹی کو ان تقریبات کا اہتمام اپنے دفاتر پر کرنا چاہیٔے تھا۔‘‘

یہاں اس بات کا ذکر کرناضروری ہے کہ مسلم لیگ نون کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اعلان کیاتھا کہ ایک ماہ طویل یومِ آزادی کی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، جو شہریوں کو مصروف رکھیں گی، تاکہ وہ پی ٹی آئی کے آزادی مارچ میں شرکت سے گریز کریں۔

اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ پورے مہینے تقاریب کا اہتمام کریں۔ تمام محکمے ان تقریبات کے لیے اپنے فنڈز خرچ کریں، اور ان کو کوئی اضافی رقم فراہم نہیں کی جائے گی۔

جب سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اور سردار نسیم کو حنیف عباسی کے گھر پر منعقدہ فنکشن میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

ملک شکیل اعوان نے کہا کہ پارٹی کے سٹی چیپٹر نے یومِ آزادی کی تقریبات کا آغاز یکم اگست کو قومی پرچم کشائی کے ساتھ راول ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس پر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے سٹی چیپٹر کی جانب سے ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق کو بھی اس موقع پر مدعو کیا گیا تھا۔

سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا ’’ہم تمام پارٹی کارکنان اور رہنماؤں کو کسی امتیاز کے بغیر ان تقریبات میں شرکت کے لیے مدعو کریں گے۔ تاہم پارٹی کے رہنما کسی دعوت کے بغیر بھی شرکت کریں گے۔‘‘

دوسری جانب حنیف عباسی نے ڈان کو بتایا کہ ان کی رہائشگاہ پر منعقدہ تقریب میں رکن قومی اسمبلی ملک ابرار، ضیاء اللہ شاہ اور کچھ خواتین ارکانِ پارلیمنٹ سمیت مسلم لیگ نون کے تمام اہم رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔

انہوں نے کہا ’’ہم نے پارٹی کے مقامی ورکروں کے لیے فنکشن کا اہتمام کیا تھا، اور وفاقی وزیر پرویز رشید نے ہماری دعوت کو قبول کرتے ہوئے اس تقریب میں کارکنوں کی ہمت افزائی کے لیے شرکت کی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں مزید تقریبات منعقد کی جائیں گی اور پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں