مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبد المجید نے اتوار کو ہندوستانی آرمی چیف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات سے خطے میں امن و استحکام کی صورتحال کو خطرہ لاحق ہونے کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندی کو فروغ حاصل ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ جمعہ کو نئے ہندوستانی آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ نے اپنے عہدہ سنھالنے کے پہلے ہی روز گزشتہ سال مبینہ طور پر ایک انڈین فوجی کا سر قلم کیے جانے کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کو خبردار کیا تھا کہ اس قسم کے واقعات دوبارہ ہونے کی صورت میں 'شدید اور فوری رد عمل' ظاہر کیا جائے گا۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستانی افواج نے کبھی بھی لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا آغاز نہیں کیا، جبکہ انڈین فوج کے لیے تو یہ روز کا معمول ہے۔

چوہدری عبد المجید نے کہا کہ ’یہ انڈیا ہی ہے جو ہمیشہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتا ہے اور جس کے نتیجے میں معصوم اور غیر مسلح شہری ہلاک ہو جاتے ہیں، جبکہ اس کا الزام پاکستان پر ڈال دیا جاتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان، کشمیریوں کی جدو جہدِ آزادی کی خواہش کو ختم کرنا چاہتا ہے اور اپنی ناجائز حکمرانی کی مخالفت کرنے پر اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے انہیں خوفزدہ کرنا چاہتا ہے، تاہم اسے ہمیشہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج لائن آف کنٹرول پر ہمالیہ کے متنازعہ خطے کی حفاظت کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں انہیں کشمیریوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے پیشگوئی کی کہ ہندوستان اگست میں پاکستان کے یوم آزادی کے جشن کی تقریبات کے موقع پر بھی کشمیریوں پر اپنی طاقت کا جارحانہ مظاہرہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’چوںکہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب موجود کشمیری یومِ آزادی پاکستان نہایت جوش و خروش سے مناتے ہیں، لہٰذا ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین فوج کے سپاہی کشمیریوں کو بالجبر اس سے روکتے ہیں اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہیں'۔

چوہدری عبدالمجید نے اُن کشمیری مظاہرین پر تشدد کی بھی مذمت کی جو کوثر ناگ کے سیاحتی مقام پر یاترا کے آغاز کے انتہائی متنازعہ اقدام پر اور حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی نظربندی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

شٹر ڈاؤن ہڑتال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے ایک مرتبہ پھر پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ یہ اقدام کشمیریوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے اپنے مذہب اور ثقافتی اقدار کے ساتھ ساتھ اپنے ماحول کو بھی اپنے زیر انتظام کشمیری علاقوں میں پروان چڑھا رہا ہے، جو عالمی سطح پر کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہ سکتا۔

چوہدری عبد المجید نے ہندوستان سے کہا کہ وہ فوجی طاقت کو استعمال کرنے کے بجائے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن کو فروغ دیا جا سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں