پی ٹی آئی کے 300 کارکنان کی گرفتاری کا امکان

اپ ڈیٹ 06 اگست 2014
۔ —. فائل فوٹو اے پی
۔ —. فائل فوٹو اے پی

راولپنڈی: اسپیشل برانچ نے پاکستان تحریک انصاف کے 300 رہنماؤں اور متحرک کارکنان کی ایک فہرست پنجاب حکومت کو فراہم کردی ہے، تاکہ انہیں گرفتار کرکے اسلام آباد میں چودہ اگست کی ریلی کو ناکام بنایا جاسکے۔

راولپنڈی کی سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ حکومتِ پنجاب کی جانب سے پی ٹی آئی کے متحرک رہنماؤں اور کارکنان کی تفصیلات طلب کرنے کے بعد یہ فہرست تیار کی گئی تھی۔

تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک ان کی گرفتاری کی ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے کارکنان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کے رہنماؤں کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے۔

شمالی پنجاب میں پی ٹی آئی کے صدر صداقت عباسی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا ’’مجھے اور ہمارے اراکین صوبائی اسمبلی، جن میں عارف عباسی، راشد حفیظ، آصف محمود، کرنل امجد، واثق قیوم اور چوہدری زبیر شامل ہیں، کو پنجاب پولیس کی جانب سے دھمکی آمیز کالز موصول ہورہی ہیں، اور ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ہمیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پیر کی رات کو کچھ پولیس حکام نے قیصر عباس اور چوہدری زبیر کے رہائشگاہ کا وزٹ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام رہنما گرفتاری سے بچنے کے لیے نامعلوم مقام پر روپوش ہوجائیں۔

راولپنڈی کی سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے سینئر اہلکار نے کہا کہ اسپیشل برانچ نے پی ٹی آئی کے 300 کارکنان کی ایک فہرست تیار کی تھی اور اس کو اس بیان کے ساتھ پنجاب حکومت کو ارسال کردیا تھا کہ یہ کارکنان اسلام آباد کے مارچ میں شرکت کے لیے لوگوں کو باہر نکالنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس مارچ کو روکنے کی کارروائی میں مقامی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی مدد طلب کی تھی،لیکن خیال ہے کہ حکومت دو دن کے اندر اندر حتمی ہدایات جاری کرے گی۔

مسلم لیگ نون کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ صوبائی حکومت اور مسلم لیگ نون نے پارٹی کے تمام رہنماؤں اور کارکنان کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اپنی یونین کونسلوں اور اپنے انتخابی حلقوں میں صرف کریں اور لوگوں کو قائل کریں کے وہ بجائے آزادی مارچ میں شریک ہونے کے یومِ آزادی کی تقریبات میں حصہ لیں۔

جب سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے ہر گھر کے لیے قومی پرچم کی تقسیم کا آغاز کردیا ہے، اور مقامی رہنماؤں نے اس سلسلے میں شہریوں سے گھر گھر جاکر رابطہ کرنے کی مہم شروع کردی ہے۔‘‘

انہوں نے کہاعوام آتشبازی اور روشنی کے مظاہروں سے اپنے علاقوں میں لطف اندوز ہوں گے، جہاں اس کے علاوہ چودہ اگست کو فنکار ملی نغمے بھی پیش کریں گے۔

ملک شکیل اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے حمایتوں کو غیرضروری مارچ روک دینے چاہیٔیں، دوسری صورت میں حکومت جڑواں شہروں کو سیل کردے گی۔

پی ٹی آئی پنجاب کے نائب صدر راجہ طارق محبوب کیانی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی متوقع گرفتاری کے بارے میں اطلاعات ملی تھیں، لیکن پارٹی نے عمران خان کی کال پر لوگوں کو اسلام آباد لے جانے کے لیے اپنا منصوبہ مکمل کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی راولپنڈی شہر میں 9 اگست کو ایک ورکرز کونشن کا انعقاد کرے گی، تاہم اس کنونشن کا مقام کا جلد اعلان کردیا جائے گا۔

راجہ طارق محبوب کیا نی نے کہا کہ پارٹی نے گاڑیوں کے حصول کے سلسلے میں انتظامات مکمل کرلیا تھا، اور ان لوگوں کی ایک فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے جو اس مارچ میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا ’’صرف راولپنڈی کی مختلف یونین کونسلوں سے تقریباً پچاس ہزار سے زیادہ لوگوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اسلام آباد پہنچیں گے۔‘‘

جب ڈسٹرکٹ رابطہ افسر سجاد ظفر ڈل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی گرفتاری کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ ضلع میں دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ بھی نہیں کیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یومِ آزادی کی تقریبات کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں