ملائشیا: 'آئی لو یو اسرائیل' لائک کرنے پر نوجوان کیخلاف مقدمہ بغاوت

اپ ڈیٹ 14 اگست 2014
ملائیشیا کے ایک نوجوان کو اسرائیل کی حمایت میں ایک فیس بک اسٹیٹس لائیک کرنے پر پولیس کی تفتیش کا سامنا کرنا پڑا ہے—۔فوٹو اے ایف پی
ملائیشیا کے ایک نوجوان کو اسرائیل کی حمایت میں ایک فیس بک اسٹیٹس لائیک کرنے پر پولیس کی تفتیش کا سامنا کرنا پڑا ہے—۔فوٹو اے ایف پی

*کوالمپور: ملائیشیا کے ایک نوجوان کو اسرائیل کی حمایت میں لکھے گئے ایک فیس بک اسٹیٹس کو لائیک کرنے پر بغاوت کے الزامات کا سامنا ہے۔ *

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملائیشین نوجوان کے اس عمل کے بعد ملک میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔

ملائیشیا کی جنوبی ریاست پنانگ کے رہائشی سترہ سالہ طالب علم نے اسرائیل کی حمایت میں ایک فیس بک اسٹیٹس لائیک کیا تھا، جس پر اسے نہ صرف پولیس کی تفتیش بلکہ پورے ملک کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

ملائیشین میڈیا نے بدھ کو پنانگ کے پولیس چیف عبدالرحیم حنفی کے حوالے سے لکھا ہے کہ 'مذکورہ نوجوان نےایک ایسے اسٹیٹس کو لائیک کیاتھا جس پر اسرائیلی جھنڈے کی تصویر کے ساتھ 'آئی لو اسرائیل' کے الفاظ تحریر تھے'۔

عبدل الرحیم کے مطابق مذکورہ طالب علم کے خلاف بغاوت کے قوانین کے تحت تفتیش کی جا رہی ہے، جبکہ طالب علم کا کہنا ہے کہ اس نے اتفاقی طور پر وہ اسٹیس لائیک کیا تھا۔

پولیس نوجوان کو ملنے والی قتل کی دھمکیوں کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔

ملائیشین قوانین کے تحت بغاوت کے جرم میں تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

پولیس کی جانب سے تفتیش کا سامنا کرنے والے مذکورہ طالب علم نے اپنا فیس بک اکاؤنٹ بند کردیا ہے اور اس کی شناخت ممکن نہیں ہے۔

ریاست پنانگ کی وزارت تعلیم کے ڈائریکٹر عثمان حسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'وہ پولیس کو شامل کیے بغیر اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ ایک طالب علم ہے اور میں اس مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کروں گا'۔

مذکورہ واقعے کے بعد ایک قاری نے انٹرنیٹ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ملائیشیا میں فیس بک استعمال کرنے والے تمام صارفین پر بھی بغاوت کے قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے کیوں کہ فیس بک کی ایجاد بھی ایک یہودی کے ہاتوں ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ ملائیشیا کے اسرائیل سے کسی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور یہودی ریاست اسرائیل کی فلسطینی مسلمانوں کے خلاف پالیسیوں کوملائیشیا کے مسلمانوں میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا تا ہے، جبکہ گزشتہ دنوں غزہ میں جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت نے ملائیشیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مزید بھڑکا دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں