'حکومت کی برطرفی کی صورت میں مسلم لیگ نون ذمہ دار ہوگی'

اپ ڈیٹ 15 اگست 2014
پیپلزپارٹی کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی۔ —. فائل فوٹو
پیپلزپارٹی کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی۔ —. فائل فوٹو

لاہور: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون خود ہی اپنی حکومت کے قبل از وقت خاتمے کی ذمہ دار ہوگی۔

جمعرات کو ڈان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’لانگ مارچ کے تناظر میں بالفرض حکومت کو گھر بھیج دیا جاتا ہے تو پیپلزپارٹی آئین کی پیروی کرے گی۔‘‘

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت نے پنجاب میں سڑکوں اور دیگرجگہوں پر کنٹینر لگا کر لانگ مارچ کے ساتھ غلط طریقے سے نمٹنے کی کوشش کی تھی، جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنی۔ تاہم آخر میں اسے اپنی غلطی کا احساس ہوگیا، یہ اچھی بات ہے۔

انہوں نے قومی سلامتی کانفرنس اور تیرہ و چودہ اگست کی تقریبات کا انعقاد کرکے حکومت یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ فوج اس کے ساتھ ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا ’’اسی طرح حکومت لانگ مارچ کے معاملے پر عدلیہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ عدالت کے حکم سے پہلے نواز شریف سراج الحق کو فون کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ حکم واپس لے لیا تھا، لہٰذا کنٹینر ہٹائے جاسکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کو اپنے وقار کا تحفظ کرنا چاہیٔے اور خود کو سیاسی رنگ دینے کی کسی بھی کوشش کو روکنا چاہیٔے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف جمہوریت کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں، لیکن جب ایک منتخب وزیراعظم کا کیس اسپیکر کے حوالے کردیا گیا تھا تو ان کی پارٹی نے کوئی آواز نہیں اُٹھائی تھی۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’’اب نواز شریف کیسے پارلیمنٹ کو مستحکم کرنے کے لیے دوسروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون ان کے اور آصف علی زرداری کے استعفوں کا مطالبہ کرتی تھی۔

’’اور اب دوسرے لوگ موجودہ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔‘‘

پیپلزپارٹی کے ایک اور رہنما فواد چوہدری نے پاکستان کے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے مارچ کے خلاف پٹیشن پر لاہور ہائی کورٹ بینچ کے طرزعمل کا نوٹس لیں۔

فواد چوہدری نے سوال کیا کہ ’’ان ججوں نے نواز شریف کے استعفے کے مطالبے کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ یہ عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق سے کیسے انکار کرسکتی ہے، جس کے تحت وزیراعظم کے استعفے کے لیے ان کا مطالبہ غیر آئینی نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’لانگ مارچ نکالنا یا وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرنا سیاسی مقاصد کا ایک اظہار ہے اور اس کو اسی انداز میں لیا جانا چاہیٔے۔‘‘

فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت نے پہلے دن سے ہی حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی احتجاجی کال سے غلط طریقے سے نمٹنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا ’’اب اگر آزادی اور انقلاب مارچ کے تناظر میں حکومت کو گھر بھیج دیا جاتا ہے تو مسلم لیگ نون اس کی خود ذمہ دار ہوگی۔‘‘

مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں عدلیہ کا احترام کرتی ہیں، اس لیے کہ انہوں نے اس کی آزادی کے لیے جدوجہد کی ہے۔

انہوں نے کہا ’’لیکن اسے خود کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیٔے اور اس کو اپنا وقار قائم رکھنا چاہیٔے۔‘‘

تبصرے (0) بند ہیں