کمانڈوز کی آٹھ ٹیمیں عمران خان کی حفاظت کریں گی

اپ ڈیٹ 15 اگست 2014
آزادی مارچ کے سفر کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کے ہمراہ اپنے کنٹینر پر سوار ہیں، اور جاوید ہاشمی کی کسی بات پر مسکرا رہے ہیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
آزادی مارچ کے سفر کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کے ہمراہ اپنے کنٹینر پر سوار ہیں، اور جاوید ہاشمی کی کسی بات پر مسکرا رہے ہیں۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد انتظامیہ سے آبپارہ چوک کے قریب کشمیر ہائی وے پر دھرنا دینے کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عبدالستار نے ڈان کو تصدیق کی کہ پی ٹی آئی نے جمعرات کو ایک درخواست انتظامیہ کو جمع کرائی تھی، جس میں کشمیر ہائی وے کو دارلحکومت میں پی ٹی آئی کے مظاہرے کے لیے مختص کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی اے) ایک ایسی ہی درخواست جمع کراچکی ہے۔

پچھلے چند دنوں کے دوران پی ٹی آئی کے دھرنے کے لیے مقام کے حوالے سے کافی الجھن رہی تھی۔ اس کے علاوہ حکومت بھی تذبذب میں مبتلا تھی کہ آیا مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔

اے ڈی سی عبدالستار نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے مارچ کے شرکاء آبپارہ چوک اور زیرو پوائنٹ کے درمیان دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزراتِ داخلہ کی مشاورت کے مطابق چونکہ لانگ پر دہشت گردی کا خطرہ تھا، اسی لیے سیکورٹی کے سخت اقدامات ضروری تھے۔

انہوں نے کہا ’’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ زیرو پوائنٹ اور کنونشن سینٹر کے درمیانی علاقے میں سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔‘‘

اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹیری (آئی سی ٹی) کی انتظامیہ کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتظامیہ کو ضمانت دی تھی کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں ایک پُرامن احتجاج کو یقینی بنائے گی۔

مذکورہ اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ کشمیر ایونیو کے ساتھ مختلف مقامات پر پچیس سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جارہے ہیں۔ ہر کیمرہ 220 مربع گز کے علاقے کی نگرانی کرے گا، اور چوبیس گھنٹے فعال رہے گا۔

پی ٹی آئی مارچ کے اسلام آباد میں منتظمین میں سے ایک علی اعوان نے کہا کہ پارٹی نے کشمیر ہائی وے پر ایک نجی ہوٹل کے قریب دھرنے کے لیے مرکزی اسٹیج کی تیاری کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا ’’ہم نے تیاریاں شروع کردی ہیں، اور یہ اسٹیج آزادی مارچ کی آمد سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔‘‘

پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی نے ڈان کو بتایا کہ ان کی پارٹی نے آئی سی ٹی انتظامیہ کو ایک درخواست پچھلے ہفتے جمع کرائی تھی، لیکن اس نے اس کو مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا ’’پارٹی اب ایک نئی درخواست جمع کرائے گی، اور ہمیں امید ہے کہ دارالحکومت میں انقلاب مارچ کی آمد سے پہلے ہمیں دھرنے کے لیے اجازت دے دی جائے گی۔‘‘

اس کے علاوہ جمعرات کو راولپنڈی کے آر پی او اختر عمر حیات لالیکا نے ڈان کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو لاحق خطرات کی وجہ سے حکومت نے ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کی آٹھ ٹیمیں فراہم کی تھیں، جو دارالحکومت کی جانب ان کے سفر کے دوران راولپنڈی، جہلم سے ان کی حفاظت کے لیے ان کے ساتھ رہے گی۔ ہر ٹیم آٹھ کمانڈوز پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی عمران خان پر حملہ کرنے کی کوشش نہ کرے، ان دونوں شہروں کے درمیان پہاڑوں کی چوٹیوں پر پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

جہلم اور راولپنڈی کا راستہ بہت زیادہ حساس سمجھا جاتا ہے، اور پولیس نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کنٹینر کے اندر ہی رہیں، اور جب وہ ان دونوں شہروں کے درمیان سفر کررہے ہوں تو اپنے بکتر بند کنٹینر کے سن روف سے باہر نکل کر اپنے حامیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ہاتھ کا اشارہ نہ کریں۔

اگرچہ پی ٹی آئی کے چیئرمین ایک بلٹ اور بم پروف کنٹینر میں سفر کررہے ہیں، لیکن پولیس کا خیال ہے کہ انہیں اضافہ سیکیورٹی کورفراہم کیا جانا چاہیٔے، اس لیے کہ انٹیلی جنس رپورٹوں سے اشارہ ملا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے انہیں نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

تاہم اس حوالے سے ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو کس قسم کی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

تبصرے (1) بند ہیں

tasneem haidrani Aug 15, 2014 11:53am
Pakistani politics n politicians intersting but unreliable. Government of Pakistan is so depressed now because of this political situation infact nawaz government is not wise enough n their advisers are realy NOW RUN of today .They can't think more n can't see further on future. Khaja Saudi a fee AbidSherAli n pervaiz rashes their calibre is low standerd.people of government do governance do wisely not with n ara bazi (loud spoken). What is happiness and pakistan is going to further instability. ...