لاہور: جب گجرانوالہ میں ایک ہجوم نے حملہ کیا تھا تو پاکستان تحریک انصاف کی یوتھ فورس اور وفاداروں کی بڑی تعداد اس کنٹینر کے اردگر د چلنے والی قطار سے غائب تھی، جس پر پارٹی کے چیئرمین عمران خان سوار تھے۔

انصاف یوتھ فورس نے تین ہزار اراکین پر مشتمل فوری ردّعمل ظاہر کرنے والی فورس تشکیل دی تھی، جسے ’’انصاف یوتھ اسپیشل سروسز گروپ‘‘ (آئی وائی-ایس ایس جی) کا نام دیا گیا تھا۔ اس کا کام تھا کہ یہ لونگ مارچ کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ دیگر شرکاء کو تحفظ فراہم کرے گی۔

پی ٹی آئی کے جوائنٹ شبیر سیال نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ پارٹی نے چار ہزار ’’کفن پوش وفاداروں‘‘ کو رجسٹرڈ کیا ہے، جو عمران خان اور دیگر رہنماؤں اور آزادی مارچ کے شرکاء کا تحفظ کریں گے۔

انصاف یوتھ اسپیشل سروسز گروپ کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ یوتھ ونگ کے اراکین جی ٹی روڈ پر تیزی سے آگے بڑھ گئے تھے، جبکہ مارچ کے قافلے کو لاہور میں دیر ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا پھر بھی آئی ایس ایف اور انصاف یوتھ اسپیشل سروسز گروپ کے چند اراکین پارٹی کے سربراہ کے کنٹینر کو تحفظ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے دوران آئی ایس ایف اور انصاف یوتھ اسپیشل سروسز گروپ کے چار ارکان زخمی ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا ’’ہم ایک پُرامن مارچ کا انعقاد کررہے ہیں، یہاں تک کہ ان نوجوانوں نے ڈنڈے بھی نہیں اُٹھائے ہوئے ہیں۔‘‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں