نیویارک: بچوں کی فلاح کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک حالیہ رپورٹ میں بچوں پر تشدد سے متعلق چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ 12 کروڑ لڑکیاں 20 سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ریپ یا جنسی استحصال کا شکار ہوجاتی ہیں۔

اقومِ متحدہ کے ادارے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر دس میں سے ایک لڑکی کا ریپ کر کردیا جاتا ہے یا پھر اس کو دوسرے قسم کے جنسی استحصال پر مجبور کیا جاتا ہے۔

مذکورہ رپورٹ کا کہنا ہے کہ 2012ء کے دوران پچانوے ہزار لڑکیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا میں بچے تشدد کا شکار ہو رہے ہیں جس میں ڈرانا اور دھمکانا بھی شامل ہے۔ اس رپورٹ میں 190 ممالک سے اعداد و شمار اکھٹا کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دس میں چھ بچے روزانہ اپنے سرپرستوں سے مار کھاتے ہیں، ان بچوں کی عمریں دو سے 14 سال کے درمیان ہوتی ہے۔

یونیسیف کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انتھونی لیک کا کہنا ہے ’’اس طرح کا تشدد ایسی جگہوں پر جاری ہے جہاں پر بچوں کی حفاظت کی جانی چاہیٔے۔ مثال کے طور پر خود ان کے اپنے گھر، اسکول اور برادری کے لوگوں کی جانب سے یہ تشدد کیا جاتا ہے۔‘‘

تبصرے (0) بند ہیں