نئی دہلی: ہندوستانی کی شمال مشرقی ریاست آسام کے ضلع کریم گنج میں دو کم سن طالبات کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔

دونوں طالبات کی لاش ایک ہی رسی کے دونوں سروں سے بندھیں ایک درخت پر لٹکتی پائی گئیں۔

یاد رہے کہ ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے ضلع بدایوں میں بھی اسی طرز کی ایک واردات میں دو طالبات کی لاشیں درخت سے لٹکتی پائی گئی تھیں۔

یہ دونوں کم سن لڑکیاں نویں اور دسویں جماعت کی طالبہ تھیں اور گزشتہ بدھ سے لاپتہ تھیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لاپتہ طالبات کی تلاش میں مصروف اہل خانہ کو اطلاع ملی کہ ان کی بیٹیوں کی لاشیں بھارت اور بنگلہ دیش کی سرحد سے دو کلومیٹر پہلے ایک درخت سے لٹکی ہوئی ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق، دونوں طالبات کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

کریم گنج کے ایڈیشنل پولیس افسر نوین سنگھ نے بتایا کہ طالبات کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہیں، رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بات کی تصدیق ہو سکے گی کہ قتل سے پہلے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔

اب تک اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ تاہم معاملے کی تفتیش کے لیے ایڈیشنل پولیس آفیسر کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

suhail yusuf Sep 07, 2014 09:33am
ماں کے پیٹ میں بچیوں کو قتل کرنے کا سب سے بڑا مرکزدنیا کی یہ سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ اور جب بیٹیاں دنیا میں آنکھ کھولتی ہیں تو انہیں ریپ کرکے ماردیا جاتا ہے۔ یہاں بیٹیاں ناکھوکھ میں محفوظ ہیں اور نہ ہی باہر۔ دوسری جانب پچاس برس تک کی غیرملکی سیاح خواتین کو بھی نہیں بخشا جاتا ۔ ہر ہفتے سیاحوں کو لوٹا اور ریپ کیا جاتا ہے۔ Back to Conversion Tool