لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرقہ وارانہ دہشتگردی میں ملؤث افراد کو سرِ عام پھانسی دی جائے، اور اس حوالے سے متحدہ کے کسی کارکن کے خلاف سرکاری ایجنسیوں کے پاس کوئی ثبوت موجود ہے تو ایم کیوایم کے کارکن کو بھی یہی سزا دی جائے۔

ایم کیوایم کے قائد کا کہنا ہے کہ ان کی پوری زندگی شیعہ سنی بھائی چارے، اتحاد بین المسلمین کے لیے کوششوں میں گزری ہے، لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ سرکاری ایجنسیوں، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چند متعصب افسران شیعہ اورسنی عوام میں یہ پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ ایم کیوایم کے کچھ لوگ فرقہ وارانہ قتل وغارتگری میں ملؤث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیوایم کاکوئی ایک کارکن یا رہنما ان جرائم میں ملؤث ہو اور آئی ایس آئی، ایم آئی ، آئی بی یاکسی بھی ایجنسی کے پاس اس کے ناقابل تردید ٹھوس ثبوت وشواہد موجودہوں ، تو پھر ایم کیوایم کے اس فردکو کسی بھی چوک پر سرِعام پھانسی دے دی جائے۔

لیکن اگر یہ جھوٹے الزامات ثابت نہ ہوں تو ایسے جھوٹے الزام لگانے والوں کو بھی سرِعام لٹکایا جائے۔

الطاف حسین نے یہ بات ممتازعالم دین اور جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی سے ان کے بیٹے علی اکبر کمیلی کے قتل پر تعزیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کی آرمی، نیوی اورایئرفورس کے چیفس، آئی ایس آئی سمیت تمام عسکری اداروں کے سربراہان، سول اور ملٹری بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے تمام اعلیٰ حکام کومخاطب کرتے ہوئے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ایم کیوایم کی پوری جدوجہد شیعہ سنی بھائی چارے اوراتحادبین المسلمین کے لیے گزری ہے۔

الطاف حسین نے کہا کہ میں جب پاکستان میں تھا تو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کرشیعہ سنی تصادم رکوانے کے لیے میدان میں اُترجاتا تھا اور کئی سالوں سے جلاوطنی میں رہتے ہوئے بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحادبین المسلمین کے لیے رات دن کوشاں ہوں، مگر مجھے یہ جان کر بہت افسوس ہوا ہے کہ آج بھی یہ متعصب لوگ ایم کیوایم کے خلاف سازشیں کررہے ہیں اور اس پر فرقہ وارانہ قتل وغارتگری کے شرمناک الزامات لگارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ شیعہ سنی علماء کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کون سی کالعدم تنظیموں کے لوگ فرقہ وارانہ قتل کرر ہے ہیں اورکن کن مدرسوں میں کیسی کیسی تعلیم دی جارہی ہے تو کیا سرکاری ایجنسیوں کواس بات کاعلم نہیں ہے؟ اس کے باوجود ایم کیو ایم پر بیہودہ الزامات لگائے جارہے ہیں اوراس طرح اصل مجرموں کو بچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

الطاف حسین نے کہاکہ الزامات لگانے والے اورپروپیگنڈے کرنے والے اگرمردکے بچے ہیں توان الزامات کے ناقابل تردید ٹھوس ثبوت پیش کریں ورنہ یہ بےہودہ اور جھوٹے الزامات لگانا اور منفی پروپیگنڈہ کرنا بند کردیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرمعصوم لوگوں کے خلاف بہتان تراشی کا یہ عمل بند نہیں کیا جائے گا تو جو عناصر یہ شرمناک عمل کررہے ہیں ان پر اللہ تعالیٰ کاعذاب ناز ل ہوگا۔

متحدہ کے قائد نے کہاکہ شیعہ اورسنی علماء ہرگز ان شرمناک پروپیگنڈوں میں نہ آئیں اوراس بات کوسمجھیں کہ ملک کی واحد جماعت ایم کیوایم ہی ہے جوشیعہ سنی بھائی چارے اوراتحادبین المسلمین کے لیے کوششیں کررہی ہے، اگر اس پر ہی شرمناک الزامات لگاکر اسے بدنام کیا جائے گا، سازشیں کرکے اسے کمزورکیاجائے گا تو پھر کیا باقی رہ جائے گا اوراس قتل وغارتگری کے خلاف آوازاٹھانے والاکون ہوگا؟ ۔

تبصرے (1) بند ہیں

Me shocked Sep 12, 2014 09:33pm
Altaf Hussain is in position to start/push a campaign of peace among all in Karachi. We can ask him, but can he do it? Sounds like too much to ask a leader imprisoned in a far away land removed from the reality and sufferings of his people in his beloved city? Please come back home and face the challenges like true leader of Karachi folks?