پنجند ہیڈورکس کے پشتوں پر شگاف کی ضرورت نہیں پڑے گی

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2014
پنجند ہیڈورکس۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا
پنجند ہیڈورکس۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا

بہاورلپور: محکمہ آبپاشی کے حکام اور ضلعی انتظامیہ نے اُس وقت اطمینان کی سانس لی جب اتوار کی رات کو کیے گئے تازہ ترین حساب کتاب کے مطابق انہیں علم ہوا کہ منگل کو پنجند ہیڈورکس سے گزرنے والے متوقع ریلے کے بہاؤ میں کمی آگئی ہے، اور اب اس کا بہاؤ پانچ لاکھ کیوسک کے لگ بھگ ہوگا۔

اگرچہ پنجند ہیڈورکس پر گزشتہ رات کو سیلابی ریلے کے اخراج تین لاکھ چالیس ہزار کیوسک تھا جو اتوار کی رات بڑھ کر تین لاکھ اکہتر ہزار کیوسک ہوگیا تھا، تاہم آنے والے ریلے کے بہاؤ میں کافی کمی آئی ہے۔

پر دریائے چناب کے اس سیلابی ریلے کے بہاؤ میں کمی کی بنیادی وجہ شیرشاہ سمیت ملتان اور دیگر مقامات پر کیے جانے والے شگافوں کو قرار دیا جاسکتا ہے۔ ان شگافوں کے ذریعے سیلابی ریلا اطراف کے وسیع علاقوں میں پھیل گیا ہے، جس کی وجہ سے پنجند ہیڈورکس پر دباؤ میں کمی آئی ہے۔

اس کمی کی وجہ سے پنجند ہیڈورکس پر خطرہ بظاہر ٹل گیا ہے۔

اتوار کی رات ڈان سے بات کرتے ہوئے بہاولپور زون کے محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر ملک خورشید زمان نے کہا کہ اگر چہ پنجند پہنچنے والے سیلابی ریلے کی مقدار میں کمی آئی ہے، تاہم اس کی رفتار بہت زیادہ ہے۔

ملک خورشید زمان سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پنجند ہیڈورکس پر مستقل کیمپ میں موجود ہیں۔

ان کے مطابق پنجند کے پشتوں پر دباؤ میں کمی کی کوششوں کے سلسلے میں اس ہیڈورکس کے تمام 47 اسپل وے کھول دیے گئے ہیں، تاکہ اس کے دائیں پشتوں پر مجوزہ شگاف کی ضرورت نہ پڑے۔

انہوں نے کہاکہ تمام اسپل وے کھولنے کی وجہ سے پانی کا طوفانی بہاؤ ریت اور مٹی کا ملبہ بھی بہا کر لے گیا ہے، جو شدید بہاؤ کے دوران رکاوٹ پیدا کرسکتا تھا۔

چیف انجینئر نے کہا کہ ملتان کے علاقے اور دیگر مقامات پر کیے جانے والے شگافوں کی وجہ سے سیلابی ریلے کے انتہائی بلند درجے میں کمی آئی ہے اور توقع ہے کہ منگل کو پانچ ہزار کیوسک کا ریلا پنجند ہیڈورکس پر پہنچے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے لگائے گئے تخمینے نے خبردار کیا تھا کہ اس ہیڈورکس پر پانی کا بہاؤ چھ لاکھ کیوسک سے سات لاکھ کیوسک تک پہنچ جائے گا، جو محکمہ آبپاشی کے لیے خطرے کی گھنٹی تھی۔

اسی دوران آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاک فوج کا امدادی اور بچاؤ کا آپریشن بہاولپور اور اُچ شریف کے سیلاب سے متاثرہ اہم علاقوں میں اتوار کے روز جاری رہا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران تین سو کشتیوں کے علاوہ سات فوجی ہیلی کاپٹروں نے 206 گھنٹوں کی پرواز کرکے سینتس ہزار لوگوں کی جانیں بچائیں، اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئےلوگوں کے لیے 80 ٹن راشن گرایا۔

تبصرے (0) بند ہیں