پٹنہ میں دسہرے کی تقریب کے دوران بھگدڑ، 33 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2014
پٹنہ کے گاندھی میدان میں دسہرے کے موقع پر راون کا پتلا جلایا جارہا ہے، اس کے بعد اس قدر بڑے ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔ —. فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
پٹنہ کے گاندھی میدان میں دسہرے کے موقع پر راون کا پتلا جلایا جارہا ہے، اس کے بعد اس قدر بڑے ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔ —. فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز

پٹنہ: ہندوستان کی شمالی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں جمعہ کی شام ہندوؤں کے تہوار میں راون کا پتلا جلانے کے بعد اچانک بھگدڑ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 33 ہو گئی ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں سے اب تک پانچ کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے علاوہ زخمیوں کی تعداد 29 بتائی جا رہی ہے جن میں سے چار کی حالت انتہائی نازک ہے۔

ریاستی حکومت نے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو 3 لاکھ روپے، جبکہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے دو لاکھ اور شدید طور پر زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

جبکہ ریاستی حکومت نے شدید زخمی افراد کو پچاس ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حادثے میں جنہیں کم چوٹیں آئی ہیں انہیں حکومت کی طرف سے بیس ہزار روپے کی امدادی رقم دی جائے گی۔

پوسٹ مارٹم کی سرکاری رپورٹ ابھی جاری نہیں کی گئی ہے، لیکن ذرائع کے مطابق اکثر لوگوں کی موت چوٹ کے بجائے دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ گاندھی میدان میں راون کا پتلا جلانے کے بعد تمام دروازے نہیں کھولے گئے تھے، اس کی وجہ سے ہجوم دو دروازوں کی جانب بڑھ گیا تھا۔

جائے حادثہ پر موجود مقامی لوگوں کے مطابق بجلی کے تار گرنے کی افواہ پھیلنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی تھی۔

ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں