افغانیوں کو برطانیہ پہنچانے کے الزام پر پی آئی اے کا اہلکار معطل

06 اکتوبر 2014
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ۔ —. فائل فوٹو
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ۔ —. فائل فوٹو

راولپنڈی: دس افغان باشندوں کے جعلی دستاویزات پر اسلام آباد سے پی آئی کی پرواز سے لندن کے مبینہ سفر کی تحقیقات کے دائرہ کار میں اتوار کے روز توسیع کردی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پی آئی اے کے ایک ڈیوٹی سپروائزر کو معطل کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اُترتے ہی ان افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

اس سے قبل ایف آئی اے کے ایک اہلکار شہزاد گل کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا تھا، جنہوں نے ان افغان باشندوں کی سفری دستاویزات امیگریشن کاؤنٹر پر چیک کی تھیں۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے کی یہ ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

پی آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ شہزاد گل اور عملے کے دیگر ارکان کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

برطانوی ہائی کمشنر نے شکایت کی تھی کہ دس افغان باشندے پی آئی اے کی پرواز پر جعلی دستاویزات کے ساتھ ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے تھے، جس کے بعد ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محب اللہ مندوخیل اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مطیع اللہ کا تبادلہ کردیا گیا، اور انسپکٹر رانا عابد، جنرل چیکر ظفر اقبال اور کاؤنٹر اہلکار شہزاد گل کو معطل کردیا گیا، اور ان کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

رابطہ کرنے پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر انعام غنی نے کہا کہ ایئرلائن اور امیگریشن کے ملزم اہلکاروں کے ساتھ تفتیش کی جائے گی، تاکہ اس اسکینڈل میں ملؤث دیگر لوگوں تک پہنچا جاسکے۔

ایئرپورٹ کے ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل ڈیپارچر لاؤنج کے سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کی گئی تصاویر کی بھی ایف آئی اے کی انوسٹی گیشن ٹیم جانچ پڑتال کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں