اس سال کے آخر تک آن لائن قتل کا انتباہ

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2014
یورپی یونین کی پولیس يوروپول کے مطابق انٹرنیٹ سے منسلک انسٹرومنٹ کو ہیک کر کے اس کے ذریعے آن لائن قتل کیا جا سکتا ہے۔ —. فائل فوٹو
یورپی یونین کی پولیس يوروپول کے مطابق انٹرنیٹ سے منسلک انسٹرومنٹ کو ہیک کر کے اس کے ذریعے آن لائن قتل کیا جا سکتا ہے۔ —. فائل فوٹو

ہیگ، ہالینڈ: کیا قتل اور وہ بھی آن لائن؟ یہ بھلا یہ کیسے ممکن ہے؟ یقیناً ایسے سوال آپ کے ذہن میں گونج رہے ہوں گے۔ لیکن بتایا جا رہا ہے کہ دنیا کا پہلا آن لائن قتل اسی سال کے آخر تک ہونے والا ہے۔

یہ انتباہ انٹرنیٹ ماہرین اور اداروں کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

انٹرنیٹ سے منسلک انسٹرومنٹ کو ہیک کر کے اس کے ذریعے یعنی آن لائن قتل کیا جا سکتا ہے۔ یہ انتباہ یورپی یونین کی پولیس يوروپول جانب سے جاری ہوا ہے۔

اس انتباہی رپورٹ میں اس بات کے حوالے تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ سائبر ورلڈ کے مجرم انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے کسی شخص کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

آن لائن قتل انٹرنیٹ کے ذریعے انسانوں کو مارنے کا ایک ایسا نیا اور جدید طریقہ ہے جس کے ذریعے ہزاروں میل دور بیٹھے ایک شخص کو دوسرا فرد لمحے بھر میں ختم کر سکتا ہے۔

اسی خطرے سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ ماہرین پر سکتہ سا طاری ہے۔

انٹرنیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سے مربوط ہونے والی ڈیوائسز کو ہیک کرکے آن لائن قتل کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان ڈیوائسز میں اسمارٹ، ٹیبلیٹ، کمپیوٹر، انٹرنیٹ سے منسلک گھریلو اشیاء، اسمارٹ ٹی وی، ہارٹ پیس میکر جیسی چیزیں شامل ہوسکتی ہیں۔

يوروپول کو اہم سیکورٹی آلات پر کمپیوٹر کے ذریعے کیے گئے حملے میں کسی کے زخمی ہونے یا اس کی موت تک ہو جانے کا خدشہ ہے۔

ماہرین کے مطابق اگلے چند دہائیوں میں اربوں اشیاء انٹرنیٹ سے منسلک ہوچکی ہوں گی اور اس طرح انٹرنیٹ کے ذریعے ان تک رسائی حاصل کرنے کے مواقع میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان سرگرمیوں کے تحت ہونے والے اس قسم کے جرائم کو روکنا مشکل ثابت ہو سکتا ہے اور سیکورٹی کے ماہرین کے لیے یقیناً یہ بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں