جب اوبامہ کا کریڈٹ کارڈ مسترد کردیا گیا

18 اکتوبر 2014
امریکی صدر براک اوباما۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
امریکی صدر براک اوباما۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن: امریکا کے خفیہ اداروں پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ صدر کی حمایت کے ساتھ ہر ایک کی نگرانی کررہے ہیں، لیکن لوگ اب یہ سوال کررہے ہیں کہ صدر اوباما کے جیب کی نگرانی کون کررہا ہے؟

امریکی صدر براک اوباما اس وقت حیران رہ گئے جب گزشتہ مہینے ان کریڈٹ کارڈ مسترد کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ایک ریستوران میں ان کا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہیں ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے عملہ کو یہ دھوکہ دہی کا معاملہ محسوس ہوا تھا۔

بعد میں پتہ چلا کہ اوباما کے کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی اس لیے نہیں ہو سکی تھی کیونکہ وہ باقاعدہ طور پر اس کا استعمال ہی نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا’’میں کبھی کبھار ہی اس کا استعمال کرتا ہوں، میرا اندازہ ہے کہ اسی وجہ سے ایسا ہوا ہوگا۔‘‘

اس روز امریکی صدر کا کریڈٹ کارڈ قبول نہ ہونے پر مشل اوباما نے ریسٹورنٹ کا بل ادا کیا۔ اتفاق سے مشل کے پاس ایک کریڈٹ کارڈ موجود تھا چنانچہ انہوں نے کھانے کا بل کی ادائیگی کردی۔

اوباما نے اپنے ساتھ ہونے والی اس واقعہ کا ذکر ’كنزيومر فائنانشیل پروٹیکشن بیورو‘ میں وفاقی حکومت کی منصوبہ بندی کا فائدہ اٹھانے والے ڈیبٹ کارڈ ہولڈروں کی سلامتی سے منسلک ایک منصوبے کا اعلان کرتے وقت کیا۔

ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں تقریباً 10 کروڑ افراد کے ساتھ ان کی شناخت کے چوری ہونے کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

یہاں لوگوں کے دلوں میں یہ سوالات پیدا ہوئے ہیں کہ کیا امریکی صدر اوباما اپنے ساتھ کیش اور کریڈٹ کارڈ رکھتے ہیں؟

کہا جاتا ہے کہ کئی موقعوں پر انہیں بل کی نقد ادائیگی کرتے دیکھا گیا ہے۔

جولائی کے مہینے میں ٹیکساس کے ایک ریسٹورنٹ میں اوباما نے چار سو ڈالر سے زائدکی ادائیگی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کی تھی۔

یاد رہے کہ ایسا اتفاق ایک مرتبہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے ساتھ بھی پیش آیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں