ملا فضل اللہ کی مسلم لیگ (ن) کو دھمکیاں

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2015
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ—۔فائل فوٹو/ اےا یف پی
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ—۔فائل فوٹو/ اےا یف پی

پشاور: ملک سے دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کے لیے سیاسی قیادت کے اتفاق رائے پر نالاں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ نے اب حکومتی رہنماؤں خصوصاً حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو دھمکیاں دینی شروع کردی ہیں۔

افغانستان میں موجود اپنی پناہ گاہ سے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ملا فضل اللہ کا کہنا تھا کہ 'اب مسلم لیگ (ن) کے رہنما ہمارا حدف ہیں'۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا اور فاٹا سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں عوامی نیشنل پارٹی (اےا ین پی) کے تقریباً 800 رہنما اور کارکن قتل کیے جا چکے ہیں۔

جبکہ اکتوبر 2008 میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی اپنی رہائش گاہ کے قریب ایک خودکش حملے میں بال بال بچے تھے۔

ملا فضل اللہ، جن کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ افغان صوبے کنڑ میں روپوش ہیں، دہشت گردوں کی سزائے موت پر پابندی اٹھانے سے متعلق حکومتی فیصلے اور چند دہشت گردوں کو پھانسی پر لٹکائے جانے کے بعد سخت پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

اپنے پیغام میں ملا فضل اللہ نے الزام لگایا کہ میڈیا کی جانب سے فاٹا میں جاری فوجی آپریشن کے دوران معصوم لوگوں کی ہلاکتوں پر پردہ ڈالا جارہا ہے۔

ویڈیو میں خیبر ایجنسی میں کی گئی چند فضائی کارروائیوں کے بعد کی صورتحال بھی دکھائی گئی تاہم اس ویڈیو پیغام کی صداقت کی تصدیق آزادانہ طور پر کرنا ممکن نہیں۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر تحریک طالبان پاکستان کے حملے کے نتیجے میں 140 سے زائد بچوں کی ہلاکت کے بعد شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری پاک فوج کے آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔

اس آپریشن کا آغاز کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد گزشتہ سال 15 جون کو شمالی وزیرستان میں کیا گیا تھا اور شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔

جبکہ خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں بھی ’آپریشن خیبر ون‘ کے تحت سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

سانحہ پشاور کے بعد ملک کی سیاسی قیادت نے حکومت اور فوج کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں ووٹ دیا، جس کے لیے آئین میں ترامیم بھی کی گئیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Iqbal Jehangir Jan 09, 2015 03:18pm
طالبان انارکسٹ,پاکستان کے سیاستدانو ں، طالبعلموں،اساتذہ ،میڈیا ،سکولوں، عوام ، بچوں، عورتوں، نوجوانوں، جمہوریت، پاکستان کے جمہوری نطام اور ریاست کے وجود کے بھی دشمن ہیں ۔ طالبان کی دہشتگردانہ کاروائیوں کی وجہ سے . ۵۰،۰۰۰ سے زیادہ معصوم اور بے گناہ پاکستانی ، طالبانی ظلم و بربریت کے شکار ہوکر اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں ۔ طالبان کی وجہ سے پاکستان کی اقتصادی حالت کا جنازہ نکل ہو چکا ہے اور دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانی دہشتگردی کےحوالہ سے بدنام ہو چکے ہے اور اقوام عالم انہیں شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اس سے پہلے طالبان نے یہ دہمکی بھی دے چکے ہیں کہ وہ ہر اس شخص اور سیاستدان کو نشانہ بنائیں گے جو جمہوری الیکشن میں حصہ لے گا کیونکہ بقول ان کے جمہوریت غیر اسلامی ہے ۔ خود طالبان کا اسلام اور اسلامی شریعہ سے متعلق علم کافی کمزور دکھائی دیتا ہے۔ ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام اورپاکستان سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان دنیا بھر اور پاکستان میں دہشت گردی کے میزبان ہیں۔طالبان بندوق کے زور پر اپنے سیاسی نظریات پاکستانی عوام پر ٹھونسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ .......................................................................... اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ: ملا فضل اللہ کی مسلم لیگ (ن) کو دھمکیاں https://awazepakistan.wordpress.com
حسین عبداللہ Jan 09, 2015 07:03pm
دہشتگرد ملا فضل اللہ کی نیٹ پر موجود تازہ ترین وڈیو میں جو بکواسات ہیں ان میں سے ایک تو یہ کہ یہ خونخوار قاتل کہتا ہے کہ آرمی سکول سکول نہیں بلکہ فوجی چھاونی تھا اور ہم مزید اس طرح کی چھاونی(سکولوں)پرحملے کرینگے ۔۔۔اس وڈیو پاکستان کا سب سے بڑا دشمن کہتا مزید ایسی دھمکیاں بھی دے رہا ہے اور واضح نظر آتا ہے یہ انسانیت کا دشمن سخت غصے اور خوف میں مبتلا ہے اس کی باڈی لینگوئج اس کے غصے اور کینے کو واضح کررہی ہے
Saajid Kamal Jan 10, 2015 03:33am
مذہب کے دعویدار دہشتگرد وں کا سیکڑوں ہزاروں معصوم جانوں کا بے دردانہ قتل اور انسانی بربادی کے انتہائی بہیمانہ اور سفاکانہ قتل و غارت پر شرمندگی و ندامت کے بجائے ملا فضل اللہ کی دھمکیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بے ضمیر ، وحشی، ظالم، خودپرست، بداعمال بدکردار دہشتگردہے ۔ دہشتگردوں کا مسلح فساد انگیزی، انسانی قتل و غارت گری، پاکستان بھر میں بے گناہ اور پر امن انسانی آبادیوں پر خود کش حملے، مساجد، مزارات، تعلیمی اداروں، بازاروں، سرکاری عمارتوں، دفاعی مرکزوں، گاڑیوں اور دیگر سول سوسائٹی کے اہم مقامات پر بمباری جیسے واقعات روز مرہ کا معمول بن چکے ہیں۔ دشتگرد طالبان، اسلام، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے، اس کے امن کو تباہ کرنے، اس کی معیشت کو برباد کرنے کی گھمبیر و گھناؤنی سازش کا حصہ ہیں۔ اسلام اَمن و سلامتی اور محبت و مروّت کا دین ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق مسلمان وہی شخص ہے جس کے ہاتھوں مسلم اور سب بے گناہ انسانوں کے جان و مال محفوظ رہیں۔انسانی جان کا تقدس و تحفظ شریعت اسلامی میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے ۔ کسی بھی انسان کی ناحق جان لینا اور اُسے قتل کرنا حرام ہے بلکہ بعض صورتوں میں یہ عمل موجب ِ کفر بن جاتا ہے ۔