پشاور: افغانستان کے علاقے نازیان میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم نو عسکریت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق امریکی جاسوس طیارے نے پاک افغان سرحد کے قریب علاقے نازیان میں حملہ کیا اور ایک مکان پر دو میزائل داغے جس کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوئے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق ضلع نازیان میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں ہی نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے نتیجے میں 130 بچوں سمیت 150 کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سانحے کے بعد سرحد کی دونوں جانب حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

پاکستانی سیکیورٹی فورسز بھی نازیان کے قریب پاکستانی علاقے وادی تیراہ میں کارروائیاں کررہی ہیں۔

دوسری جانب شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Saajid Feb 12, 2015 12:27am
ڈرون حملے کا ہدف پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشتگرد تھے ۔ دراصل اس ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے والے دہشتگرد خونی اور قاتل تھے اور یہ مسلمان یا مجاھد نیں ہو سکتے کیونکہ بچوں کا قاتل مسلمان کیا انسان بھی نہیں، بلکہ بزدل درندے ہیں ۔ در حقیقت، جو لوگ دہشتگرد ظالمان کی حمایت کرتے ہیں انکو جان لینا چاہۓ کہ خوارج کی طرفداری قطعا جائز نہیں بلکہ پاگل پن اور گناہ ہے ۔ کیا یہ مسلمان ہیں جنکو اسلامی قوانین کی واقفیت نہیں۔ آپ ﷺ نے اپنی حیاۃ طیبہ میں جن کو سب سے سخت ترین سزا دی وہ بنی قریظہ کے یہودی تھے جو اس سزا کے لائق بھی تھے۔ مگر آپ ﷺ نے ان کے بھی بچوں اور عورتوں کی جان بخشی کی۔