بنگلہ دیش میں ایک اور بلاگر قتل

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2015
27 سالہ واشق الرحمان کو ڈھاکا کے علاقے بیگنبری میں چھریوں کے وار کرکے بیدردی سے قتل کیا گیا—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
27 سالہ واشق الرحمان کو ڈھاکا کے علاقے بیگنبری میں چھریوں کے وار کرکے بیدردی سے قتل کیا گیا—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ایک اور بلاگر کو چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی پولیس چیف وحید الاسلام کے حوالے سے بتایا ہے کہ 27 سالہ بلاگر واشق الرحمان کو پیر کی صبح ڈھاکا کے علاقے بیگنبری میں گھر سے 460 کلومیٹر کے فاصلے پر چھریوں کے وار کرکے بیدردی سے قتل کیا گیا۔

وحید السلام کے مطابق واقعے کے فوری بعد دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا جو جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی اس حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی کہ مقتول بلاگر مذہب مخالف بلاگز لکھتے تھے یا نہیں تاہم ایک سوشل میڈیا رائٹر کے مطابق وہ 'مذہبی بنیاد پرستی' کے خلاف آواز اٹھاتے رہتے تھے۔

بنگلہ دیش کے بلاگراینڈ آن لائن ایکٹوسٹ نیٹ ورک کے سربراہ عمران سرکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ایک ترقی پسند سوچ کے مالک اور مذہبی بنیاد پرستی کے خلاف تھے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں آزادانہ طور پر اظہار رائے پر بلاگرز اور صحافیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔

گزشتہ ماہ بھی ڈھاکہ میں مذہبی انتہاپسندی کے خلاف لکھنے والے بنگلہ دیشی نژاد امریکی بلاگر اویجیت روئے کو نامعلوم افراد نے چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:بنگلہ دیش میں امریکی بلاگر قتل

40 سالہ امریکی بلاگر روئے ’مکتو مونا‘ یعنی آزاد ذہن کے نام سے اپنی بنگالی بلاگ ویب سائٹ پر لبرل اور سیکولر تحریریں شائع کیا کرتے تھے۔

دوسری جانب روئے کے اہل خانہ اور دوستوں کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پر روئے کو ماضی میں بھی متعدد مرتبہ دھمکیاں دی جاچکی تھیں۔

اس واقعے کے بعد بنگلہ دیش میں سیکیولر سماجی تنظیموں کی جانب سے پر زور احتجاج کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں