لاہور: پاکستان میں منعقدہ بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے ہندوستان سے پاکستان آنے والی دو ٹرینوں کے ذریعے 1717 سکھ یاتری ہفتے کے روز واہگہ بارڈر پہنچے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ڈپٹی سیکریٹری نے بتایا کہ نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن نے 2000 یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے۔

واہگہ بارڈر پر موجود امیگریشن حکام نے ایک یاتری کے دستاویزات مستند نہ ہونے کی بناء پر واگہ بارڈر سے واپس ہندوستان روانہ کردیا تھا۔

خیال رہے کہ ای ٹی پی بی کے صدر صدیق الفاروق نے دیگر حکام کے ساتھ واہگہ بارڈر پر ہندوستان سے آنے والے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا تھا۔

یاتریوں کے ایک گروپ نے میڈیا رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور یاتریوں کو فراہم کی گئی سہولیات پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا بھی کیا۔

ایک گروپ نے اس عمل کو ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے لئے امن ، محبت اور دوستی کا پیغام قرار دیا ۔

ای ٹی پی بی کے حکام کا کہنا کہے کہ دیال سنگھ ریسرچ اینڈ کلچرل سینٹر کی جانب سے قلعہ لاہور میں یاتریوں کے لیے 18 اپریل کو ایک تقریب بھی منعقد کی جارہی ہے۔

انہوں نے یاتریوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ ، کینیڈا سمیت دیگر ممالک سے بھی تقریباً 70 یاتری میلے میں شرکت کے لئے آئے ہیں۔

سیکیورٹی کے حوالے سے انہوں نے مطلع کیا کہ واگہ پر یاتریوں کی حفاظت کے لئے رینجرز اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔

دورے کے شیڈول کے مطابق

1- حسن عبدل میں قائم گردوارہ پنجہ صاحب میں یاتری 14 اپریل تک قیام کریں گے جہاں تہوار کی منعقدہ اہم تقریبات منائی جائیں گی ۔

2- یاتری ٹرین کے ذریعے 15 اپریل کو ننکانہ صاحب کے مقام پر پہنچیں گے۔

3- فاروق آباد میں قائم سچا سودا کے لیے یاتری 16 اپریل کو روانہ ہوں گے جبکہ اگلے ہی دن 17 اپریل کو لاہور پہنچ کر گردوارہ ڈیرا صاحب کا دورہ کریں گے۔

4- گجرانوالہ میں قائم گردوارہ روہڑی صاحب اور نارووال میں موجود دربار صاحب کا 17 اپریل کو یاتری دورہ کریں گے اور 18 اپریل کو واپس لاہور پہنچ جائیں گے۔

5- تمام سکھ یاتری 20 اپریل کو لاہور سے ہندوستان کے لئے واپس روانہ ہو جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں