سعودی عرب: ولی عہد شہزادہ مقرن برطرف

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2015
سابق ولی عہد شہزادہ مقرن۔ —. فائل فوٹو رائٹرز
سابق ولی عہد شہزادہ مقرن۔ —. فائل فوٹو رائٹرز

ریاض: سعودی حکومت میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنے ایک فرمان کے ذریعے ولی عہدشہزادہ مقرن کو عہدے سے ہٹاکر شہزادہ محمد بن نائف کو اُن کی جگہ فائز کر دیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ شاہ سلمان نے اپنے بیٹے عبداللہ بن سلمان کو نائب ولی عہد مقرر کیا ہے۔

سعودی عرب میں دوسری بڑی تبدیلی وزیرخارجہ کی ہے۔ اس عہدے پر فائز سعود الفیصل کو بھی عہدے سے برطرف کرکے واشنگٹن میں سفیر عدیل الجابر کو نیا وزیرخارجہ مقرر کیا گیا ہے۔

وزیرخارجہ کی تبدیلی بہت زیادہ اہم سمجھی جارہی ہے کیونکہ سعود الفیصل گزشتہ چالیس سال سے وزیرخارجہ کے عہدے پر فائز تھے۔

سعودی عرب کے معزول ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز گزشتہ ایک عشرے کے دوران ملک کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔

70 برس کے شہزادہ مقرن سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے سب سے چھوٹے صاحبزادے ہیں۔ 2014ء میں ولی عہد دوم بننے سے پہلے شہزادہ مقرن مملکت کے نائب وزیرِاعظم کے فرائض انجام دے رہے تھے۔

شاہ سلمان نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی تو سعودی قوانین کے مطابق شہزادہ مقرن اُن کے ولی عہد بن گئے۔ اس سے قبل وہ اکتوبر 2005ء سے جولائی 2012ء تک سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے منصب پر فائز رہے تھے۔

شاہ عبداللہ نے 20 جولائی 2012ء کو ان کی جگہ شہزادہ بندر بن سلطان کو انٹیلی جنس چیف مقرر کیا اور شہزادہ مقرن کو اپنا مشیر اور خصوصی ایلچی مقرر کر دیا، لیکن بعد میں انہیں نائب وزیراعظم کے منصب پر فائز کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ شہزادہ مقرن برطانیہ کی رائل ایئرفورس اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہیں اور سعودی فضائیہ میں بطور پائلٹ بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں