قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی، لاہور میں کشیدگی

25 مئ 2015
مشتعل ہجوم کا مطالبہ تھا کہ ملزم کو ان کے حوالے کردیا جائے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز
مشتعل ہجوم کا مطالبہ تھا کہ ملزم کو ان کے حوالے کردیا جائے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز

لاہور: پولیس نے گلشن راوی سے ایک شخص کو مبینہ طور پر قرآن پاک کے اواق نذرِآتش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

ہمایوں فیصل مسیح نامی اس شخص کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295-بی (جو قرآن پاک کی بے حرمتی وغیرہ سے متعلق ہے) کے تحت سید ذیشان کی جانب سے ایک مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

ملزم سنڈا کے علاقے دھوپ سرائے کا رہائشی ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے مقدس اوراق سے بھرے ایک بکس کو نذرآتش کیا تھا۔

اس بات کے پھیلتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد راوی روڈ پولیس اسٹیشن کے باہر اکھٹی ہونے شروع ہوگئی، جو مطالبہ کررہے تھے کہ ملزم کو ان کے حوالے کردیا جائے۔

پولیس نے اس ہجوم کو منتشر کردیا، جو بعد میں ملزم کے گھر کے باہر اکھٹا ہوگیا، جہاں اس نے ایک گرجا گھر کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف اور دیگر پولیس اہلکاروں نے جب ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو ان میں سے کچھ شرپسندوں نے ان پر حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔

ایک پولیس اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ مشتعل ہجوم نے ایک گرجا گھر کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا۔

پولیس نے ان حملہ آوروں کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا ہےاور ان میں سے کچھ کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو ایک ہنگامی فون کال موصول ہوئی کہ ایک شخص قرآن پاک کے اوراق جلارہا تھا، چنانچہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور ہمایوں کو اپنی حراست میں لے لیا اور مقدس اوراق پر مشتمل بکس کو اپنی تحویل میں لے لیا، جس میں سے کچھ جزوی طور پر جل گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بکس گلشن راوی کے ایک پول پر نصب تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ڈاکٹرشفیق May 25, 2015 07:34pm
ممکن یہ کو‍‌ئی زاتی معاملہ ہوں