زیوریخ: یورپی ممالک کے غیر اعلانیہ آکاونٹس سے نجات حاصل کرنے کے لیے سوئیزر لینڈ کے پرائیویٹ بینکوں نے صفائی کے کام کا آغاز کردیا ہے۔

مالی بحران کو مد نظر رکھتے ہوئے اورمختلف حکومتوں کی جانب سے زیوریخ اور جینوا کے بینکس کے خفیہ اکاونٹس تک رسائی حاصل کرنے کی کوششوں کے بعد، یورپ کے مالدار سوئیزرلینڈ کے معروف بینک کے سیکیورٹی رولز کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ٹیکس کی چوری کرنے والے ہائی پروفائل افراد کی مبینہ گرفتاری کے باعث یورپی ممالک کے شہریوں کی بڑی تعداد اپنے ٹیکس اور جرمانوں کی ادائیگی کے لیے رضاکارانہ طور پر اکاؤنٹس بند کرنے کے پروگرام میں شمولیت اختیار کررہی ہے۔

اربوں فرانکس کی رقم نکالے جانے کے بعد یو بی ایس کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق کوائف کی واپسی شروع ہو رہی ہے۔

رواں سال کے پہلے تین ماہ کے حوالے سے زیوریخ سے تعلق رکھنے والے ایک بینک نے رپورٹ کیا ہے کہ سہ ماہی میں ہونے والا اضافہ گذشتہ تین سالوں میں یورپی اثاثوں کے اعتبار سے سب سے زیادہ ہے اور یہ بینکوں کے ویلتھ مینجمنٹ اور بینک انویسمنٹ کو کم کرنے کے فیصلے کا جواز پیش کررہا ہے۔

سٹی کے ایک تجزیہ کار کینر لاکھانی کا کہنا ہے کہ ’صنعتوں اور خاص طور پر یو بی ایس میں ہمارے پیچھے یورپ کے باہر سے ہونے والی رقم کی منتقلی ہے‘۔

بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی ایک اسٹیڈی کے مطابق آنے والے سالوں میں مغربی یورپ کی دولت کے حجم میں ہونے والا اضافہ دنیا کے مقابلے میں کم رفتار ہوگا۔

اس کے باوجود ان بینکوں کے یورپی کلائینٹس اپنی دولت کی حفاظت کے لئے ان بینکوں کو بڑی بڑی رقم ادا کررہے ہیں۔

خفیہ اکاؤنٹس کے کھاتوں کو کلئیر کرنا کوئی آسان حدف نہیں ہے۔

ایک معرف سوئس بینکر کے لگائے گئے اندازے کے مطابق انھوں نے مالیاتی بحران سے قبل 80 فیصد بینکوں کے اثاثوں کے کھاتے ترتیب دیے ہیں۔

سوئس بینکس ایسوسی ایشن کے مطابق 2014ء کے اختتام تک سوئس بینکس میں 95 فیصد جرمن اثاثے موجود تھے جن کے بارے میں ایک تخمینہ لگایا جارہا کہ وہ سال 2015ء میں 100 فیصد تک ہوجائے گے۔

خیال رہے کہ فرانس، برطانیہ اور آسٹریا کے ٹیکس چوروں کو بھی خود سے اپنے خفیہ آکاؤنٹس کو بند کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jun 29, 2015 10:40am
how posssible?