"متحدہ کی تنظیمی کمیٹی عسکری ونگ منظم کرتی ہے"

05 جولائ 2015
ایم کیو ایم کے مطابق اس کے 7 سیکٹر انچارج گرفتار کیے جا چکے ہیں ۔۔۔ فائل فوٹوآئی این پی
ایم کیو ایم کے مطابق اس کے 7 سیکٹر انچارج گرفتار کیے جا چکے ہیں ۔۔۔ فائل فوٹوآئی این پی

کراچی: سندھ رینجرز نے ایک پھر واضح کیا ہے کہ کراچی میں آپریشن صرف جرائم پیشہ ملزمان اور مجرموں کے خلاف کیا جا رہا ہے، یہ آپریشن کسی بھی سیاسی، مذہبی اور لسانی گروہ کے خلاف نہیں ہے۔

رینجرز کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق کراچی آپریشن مختلف گروہوں (جماعتوں) کے عسکری ونگز اور مجرموں کے خلاف کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف رینجرز کے کرنل کا مقدمہ درج

رینجرز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم کی) تنظیمی کمیٹی عسکری ونگ کو منظم کرتی ہے، اس لئے ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹ انچارج گرفتار کیے جا رہے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق گرفتار ہونے والے کچھ افراد نے خود بھی گرفتاری دے رہے ہیں، گرفتار ہونے والے افراد کو قانونی حقوق دیئے جارہے ہیں ، جبکہ گرفتاری کے بعد جلد از جلد عدالت کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں : کراچی میں کارروائی، رینجرز کو فوج کی مکمل حمایت

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں امن کے لیے رینجرز اور عوام ساتھ ساتھ ہیں۔

7 سیکٹر انچارج گرفتار

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم لانڈھی سیکٹر کے انچارج رکن الدین کو رینجرز نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق رکن الدین ایم کیو ایم کے ساتویں سیکٹر انچارج ہیں جنہیں رینجرز نے گرفتار کیا ہے۔

"رینجرز عہدیداروں کو ٹارگٹ کے تحت گرفتار کر رہی ہے" ، رابطہ کمیٹی

رینجرز کے کراچی آپریشن کے حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں پر متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے بیان میں کہا ہے کہ رینجرز کی ایم کیو ایم دشمنی سندھ کے عوام سے پوشیدہ نہیں تھی لیکن اب رینجرز ترجمان نے بیان کے ذریعہ اس بات کا خود اقرار کر لیا ہے کہ رینجرز ایم کیو ایم کے تنظیمی عہدیداروں کو باقاعدہ ایک منظم منصوبہ اور ٹارگٹ کے تحت گرفتار کر رہی ہے، رینجرز کا یہ بیان اس بات کا باقاعدہ اعلان ہے کہ وہ ایم کیوایم کے تمام عہدیداروں کو گرفتار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ کی کراچی تنظیمی کمیٹی تحلیل

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجرز کی انٹیلی جنس کا عالم یہ ہے کہ وہ جس تنظیمی کمیٹی کا ذکر کر رہی ہے اس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس نام سے کوئی اور شعبہ کام کر رہا ہے ، تنظیمی کمیٹی کو تحلیل کئے ہوئے بھی عرصہ دراز ہو چکا ہے۔

رابطہ کمیٹی کا دعویٰ تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو جنگی قیدیوں کی طرح عدالت میں پیش کرکے ان کے بنیادی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں