'پاکستان مخالف بیان' پر الطاف حسین کی گرفتاری کا مطالبہ

03 اگست 2015
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین —۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین —۔فوٹو/ بشکریہ ایم کیو ایم ویب سائٹ

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر اور "ہندوستان اور نیٹو افواج سے مدد" طلب کرنے کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں مذمتی قرار دادیں جمع کرا دی گئیں.

پیر کو پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما میاں محمود الرشید کی جانب سے قرارداد جمع کرائی گئی۔

الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد کاعکس—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
الطاف حسین کے خلاف پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرارداد کاعکس—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

قرارداد میں الطاف حسین کی جانب سے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز الفاظ کے استعمال اور ہندوستان سے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے خلاف طاقت کے استعمال کی اپیل اور دیگر بین الاقوامی اداروں بشمول نیٹو اور اقوام متحدہ سے براہ راست مداخلت کی اپیلوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔

قرارداد میں وفاقی حکومت سے الطاف حسین کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے وطن واپس لانے اور غداری کا مقدمہ درج کرنے کے بھی مطالبات کیے گئے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کے لیے پاک افواج اور رینجرز کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف مذمتی قراداد جمع کرائی.

سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف قرارداد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما ثمر علی خان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین اپنے بیانات سے مہاجروں کو شرمندہ کررہے ہیں، انہوں نے ہندوستان اور اقوام متحدہ کو مداخلت کی دعوت دی ہے سمجھ نہیں آتا کہ وہ کیا چاہ رہے ہیں.

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم نے اپنی تحریک میں مطالبہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت الطاف حسین کے خلاف کارروائی کرے.

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کا برطانوی حکومت کے ساتھ تحویل مجرمان کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی تحویل کا معاہدہ ضروری ہے تاکہ ملکی سلامتی کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف کارروائی ممکن ہوسکے.

سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے الطاف حسین کے بیانات کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد کا عکس—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے الطاف حسین کے بیانات کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد کا عکس—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

واضح رہے کہ ہفتے کی شب ایم کیو ایم امریکا چیپٹر کے 19ویں سالانہ کنونشن سے ٹیلی فونک خطاب میں ایم کیو ایم قائد الطاف حسین نے کہا تھا کہ "کارکن اقوام متحدہ اور نیٹو ہیڈ کوارٹرز جا کر ان سے کراچی میں فوج بھیجنے کا کہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کس نے قتل عام کیا اور کون کون اس کا ذمہ دار تھا"۔

مزید پڑھیں:'کارکن نیٹو سے کراچی میں فوج بھیجنے کا کہیں'

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہندوستان خود بزدل اور ڈرپوک ہے، اگر اس میں غیرت ہوتی تو پاکستان کی سرزمین پر مہاجروں کا خون نہیں ہونے دیتا"۔

ایم کیو ایم سربراہ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ "فوجی اسٹیبلشمنٹ کی ایماء پر میرے خلاف ملک بھر کے پولیس اسٹیشنز میں 150 سے زائد غداری کے مقدمات قائم کیے گئے، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اکیلا الطاف حسین پانچ لاکھ فوج سے ڈرتا ہے یا پانچ لاکھ فوج الطاف حسین سے ڈرتی ہے۔"

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں