’ملا عمر کی موت ہیپاٹائٹس سے ہوئی’

14 ستمبر 2015
ملا محمد عمر۔ — فائل فوٹو
ملا محمد عمر۔ — فائل فوٹو

کابل: افغان طالبان کے بانی رہنما ملا عمر کی موت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے افغانستان میں ہوئی۔

یہ بات ملا عمر کے بڑے بیٹے ملا محمد یعقوب نے اتوار کی رات جاری ایک آڈیو پیغام میں بتائی اور ساتھ میں طالبان گروپوں سے متحد رہنے کا بھی مطالبہ کیا۔

افغان انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے ملا عمر کی ہلاکت کی خبر افشا ہونے پر طالبان نے بھی جولائی میں طالبان رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دو سال قبل ہلاک ہوئے۔

ملا عمر کی ہلاکت کی خبر کے اگلے ہی روز طالبان نے نئے امیر ملا منصور کا بھی اعلان کر دیا۔

کئی طالبان کمانڈر اور ملا عمر کا خاندان اس تقرری سے ناخوش نظر آئے جبکہ کچھ نے سوال اٹھایا کہ آخر کیوں ملا منصور نے ان کی موت کی خبر کو دو سال تک چھپائے رکھا۔

اس پر ملا منصور کا کہنا تھا کہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا کے موقع پر جنگجوؤں میں اتحاد برقرار رکھنے کیلئے ایسا کرنا ضروری تھا۔

ملا محمد یعقوب نے آڈیو ٹیپ میں کہا کہ وہ لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ان کے والد کی موت قدرتی تھی۔’وہ کچھ عرصے سے بیمار تھے لیکن آخری وقت میں ان کی صحت تیزی سے بگڑ گئی۔ہم نے ڈاکٹروں سے معلوم کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ہیپاٹائٹس سی کا شکار تھے‘۔

’افغانستان پر امریکی اتحاد کے حملے کے بعد بھی وہ ملک میں ہی رہے ، وہیں انتقال ہوا اور وہیں انہیں دفنایا گیا‘۔

طالبان گروپ نے یعقوب کی اس پہلی آڈیو ٹیپ کی تصدیق کی ہے۔ ٹیپ میں یعقوب نے اپنے والد کی جانب سے اپنا جانشین مقرر کرنے کے تاثر کو رد کیا ہے۔

انتہائی با اثر طالبان کمانڈروں کی حمایت رکھنے والے مضبوط سپہ سالار ملا منصور کو پاکستان کے قریب سمجھا جا تا ہے۔

رواں سال منصور کی جانب سے افغان حکومت کے ساتھ امن بات چیت کی پاکستانی کوششوں میں شمولیت پر کچھ طالبان کمانڈروں تشویش کا شکار ہے ۔

افغان طالبان کی طرح ملا یعقوب کا ماننا ہے کہ پاکستان اپنے مقاصد کی خاطر ان کی تحریک استعمال کرنا چاہتا ہے۔

یعقوب نے ٹیپ میں کہا ’امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت ہماری دشمن ہے اور کچھ اسلامی ملک ہمارے دشمنوں کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

افغان طالبان سے منسلک کچھ گروہ مبینہ طور پر دولت اسلامیہ کے ساتھ اتحاد کا عہد کر چکے ہیں۔

27 سالہ یعقوب کا کہنا ہے ’اگر میری موت سے اتحاد قائم ہو سکتا ہے تو میں خود کشی کیلئے تیار ہوں۔ہم کونسل کے ہر حکم کی تعمیل کیلئے تیار ہیں۔ ہم ہر طرح سے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں