اے ایف پی ، فوٹو۔۔۔۔

دہرادون: ہندوستانی حکام کیمطابق فوجی ہیلی کاپٹروں نے بدھ کے روز شمالی ہندوستان میں مندروں اور شہروں میں پھنسے ہوئے ہزاروں یاتریوں اور سیاحوں کیلئے بنیادی ضرورت کی چیزیں گرائی ہیں۔ یہ سیاح اور یاتری طوفانی بارشوں کے بعد وہاں پھنسے ہیں جس میں اب تک 120 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

حکام نے کہا ہے کہ ہمالیہ کی دو ریاستوں میں وقت سے پہلے شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں نے شدید تباہی مچائی ہے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث مختلف مقامات پر ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ وہاں پھنسے ہزاروں افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

ہندوستانی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے نئی دہلی میں میڈیا کو بتایا کہ بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف مقامات پر 65,000 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

وزیر داخلہ نے مذید کہا کہ چونکہ بارشیں اب روک چکی ہیں لہذا ہم ہر ایک شخص کو متاثرہ مقامات سے نکالنے کیلئے پر عزم ہیں، انہوں نے کہا کہ فوج پھنسے ہوئے  5,000 افراد کو نکال چکی ہے۔

واضح رہے کہ معمول سے تین گنا زیادہ بارشوں نے ریاست ' اتر اکھنڈ ' میں تباہی مچادی ہے اور یہ مقام یاتریوں اور سیاحوں کیلئے پرکشش ہے۔

سیلاب  سے مکانات، کثیر منزلہ عمارتیں، کاریں، پل، سڑکیں سیلابی ریلے میں بہہ گئے یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔ متعلقہ حکام نے پھنسے ہوئے افراد کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دی ہے، اور بنیادی چیزیں اور کھانا گرایا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم منموہن سنگھ اور صدر حکمران جماعت گانگریس سونیا گاندھی نے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا۔

اتراکھنڈ ریاست کی محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ  کی یشپال آریا  نے بتایا کہ تقریباً 110 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ریاستی انتطامیہ اور فوج زیر آب علاقوں اور ہندو مندروں میں پھنسے ہوئے ہزاروں سیاحوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو کا کام سر انجام دے رہے ہیں۔

آریہ نے کہا کہ معروف ہندو مندر کے کچھ حصے بہہ گئے ہیں ساتھ ہی اس جگہ پر تقریبا 10,000 افراد پھنسے ہیں۔

امدادی کارکنوں کو سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

مقامی ریونیو افسر ، ایس کے، روٹیلا نے کہا کہ ہمیں اطلاع ہے کہ بہت سی لاشیں تباہ شدہ مکانات میں ملبے تلے دبی پڑی ہیں، امدادی کام بارشوں کے رکنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

اترکھنڈ ریاست کے چیف سیکریٹری سوباش کمار نے کہا کہ ریاست کے اکیس پل تباہ ہوچکے ہیں۔

مقامی افسر نے کہا کہ چالیس امدادی کیمپ متاثرہ افراد کو کھانا اور پانی اور دوسری امداد مہیا کر رہے ہیں۔ جبکہ فضائیہ کے ہیلی کاپٹر ریاست کے مختلف حصوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

منگل کے روز جاری فوجی بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی ہندوستان میں امدادی کاروائیوں میں تیزی کیلئے پانچ ہوائی اڈے محترک ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں