واشنگٹن: ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موسیقی سے متعلق آپ کی ترجیحات آپ کی ذہنی صحت کا حال بتاسکتی ہیں۔

مطالعے میں مردوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ منفی ذہنیت رکھنے والے حضرات عام طور پر جارحانہ یا غمگین موسیقی پر منفی انداز میں ردعمل دیتے ہیں۔

محقیقین کے مطابق جذبات کو قابو کرنا اچھی ذہنی صحت کی نشانی ہوتی ہے جبکہ انہیں کنٹرول نہ کرپانا مختلف ذہنی بیماریوں بشمول ڈپریشن کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔

میوزک تھیراپسٹ جانتے ہیں کہ موسیقی کا جذبات پر گہرا اثر ہوتا ہے اسی وجہ سے وہ اپنے کلائنٹ کا موڈ بہتر بنانے اور اسے ڈپریشن جیسی بیماریوں سے نجات دلانے کے لیے موسیقی کا استعمال کرتے ہیں۔

تاہم بہت سے لوگ اپنے جذبات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے موسیقی سنتے ہیں اور اس حوالے سے زیادہ ریسرچ نہیں کی گئی کہ اس کا ذہنی صحت پر کیسا اثر پڑتا ہے۔

فن لینڈ کی یونیورسٹی آف جائی واسکیلا، آلٹو یونیورسٹی اور ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی کے محقیقین نے اس حوالے سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ موسیقی سننے کی عادتوں، ذہنی صحت اور اعصابی ردعمل کا آپس میں کی تعلق ہے۔

مطالعے کی مرکزی مصنف ایمیلی کارلسن نے بتایا کہ لگاتار برے خیالات آنے کو منفی ذہنی صحت سے منسلک کیا جاتا ہے۔ ہم جاننا چاہتے تھے کہ کیا اسی طرح کا اثر مخصوص انداز کی موسیقی سے بھی ہوتا ہے۔

سینئر مصنف الویرا بریٹو نے امید کا اظہار کیا کہ ریسرچ سے میوزک تھیراپسٹ اپنے کلائنٹس کو سیشن کے باہر بھی موسیقی کے مثبت اور منفی پہلوؤں کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔


نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں