انڈونیشیا میں سماٹرا جزیرے پر لگی آگ کا دھواں سنگاپور میں پھیل گیا، کاروبارِ زندگی متاثر
انڈونیشیا میں سماٹرا جزیرے پر لگی آگ کا دھواں سنگاپور میں پھیل گیا، کاروبارِ زندگی متاثر

جکارتہ:انڈونیشیا نے جمعرات کے روز سنگاپور پر الزام لگایا ہے کہ سماٹرا جزیرے پر جنگل میں لگی ہوئی آگ سے شدید دھواں ،جس نے اس شہری ریاست کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے،پھیلنے کی شکایت کرکے وہ بچگانہ برتاؤ کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت سنگاپور شدید دھویں کی لپیٹ میں ہے اور اس کا الزام ہے ہے کہ انڈونیشیا نے جنگلات کو صاف کرنے کیلئے انہیں آگ لگائی ہے جس سے سنگاپور کی فضا آلودہ ہوئی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان بیان بازی اور الزام تراشی سے سیاسی فضا بھی آلودہ ہوچکی ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے۔

دوسری جانب  انڈونیشیا نے کہا ہے کہ سنگاپور کوبچگانہ طرز عمل اور شوروغل نہیں کرنا چاہئے،یہ بات اگونگ لاکسونہ جو کہ انڈونیشیاء کی جانب سے دھویں کے اس بحران سے نمٹنے کیلئے مربوط کارروائیوں کے نگران وزیر نے جکارتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

یہ ایسا نہیں ہے کہ یہ سب انڈونیشین قوم چاہتی ہے بلکہ یہ قدرت کی طرف سے ہوا ہے۔

سماجی بہبود کے وزیر نے یہ بھی بتایا کہ جکارتہ سنگاپور سے کسی قسم کی مال امداد کی پیشکش مسترد کردے گا جبتک یہ کثیر رقم نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ جبتک(سنگاپور) ہمیں بڑی رقم نہ دینا چاہے ہم اس کو قبول کرنے بارے سوچ نہیں سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ رقم صرف نصف ملین یا ایک ملین ڈالر ہو تو ہمیں اس کی ضرورت نہیں،اس کے بجائے ہم اپنے قومی بجٹ کو استعمال میں لائیں گے۔

یہ تبصرہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ہمسایہ ملک جکارتہ میں ہنگامی بات چیت کے انعقاد کی تیاریاں کر رہے ہیں تاکہ شہری ریاست پر چھائے ہوئے شدید دھوئیں کا خاتمہ کیا جاسکے۔

سنگاپور کی فضائی آلودگی کا انڈکس ایک بار پھر دن کے وقت301 کے خطرناک سطح کے قریب پہنچ رہا ہے جو کہ ایک رات قبل سب سے بلند ترین سطح 321 پر تھا،200سے زیادہ کوئی بھی شرح انسانی صحت کیلئے خطرناک تصور کی جاتی ہے۔

لکسونو نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ کون سی کمپنی اس دھوئیں کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر انڈونیشن،سنگاپورین اور ملائیشین کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں