نیویارک: پاکستان سے تعلق رکھنے والے منی چینجر الطاف خانانی کو امریکا میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

وال اسٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کے شعبے فارن ایسیٹ کنٹرول نے الطاف خانانی منی لانڈرنگ آرگنائزیشن (ایم ایل او) کو منی لانڈرنگ میں ملوث قرار دے دیا۔

الطاف خانانی ایم ایل او پاکستانی شہری الطاف خانانی کے لیے کام کرنے والے افراد اور اداروں پر مشتمل ہے، جنھیں امریکا کے کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ نے رواں برس ستمبر سے حراست میں لے رکھا ہے۔

امریکا کی ٹیرارزم اینڈ فنانشل انٹیلی جنس کے قائم مقام انڈر سیکریٹری ایڈم زوبن نے ایک بیان میں کہا کہ خانانی ایم ایل او پر دنیا بھر میں جرائم پیشہ گروہوں، منشیات فروشوں اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے سالانہ اربوں ڈالر منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے۔

الطاف خانانی ایم ایل او پاکستان، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے مابین منی لانڈرنگ کرتی رہی، اس کمپنی کے کلائنٹس میں چین، کولمبیا اور میکسیکو میں منظم جرائم کرنے والے گروہ اور حزب اللہ سے وابستہ افراد بھی شامل تھے۔

رپورٹ کے مطابق الطاف خانانی اور دبئی کی الزارونی ایکسچینج نے طالبان کے فنڈز بھی منتقل کیے، جبکہ الطاف خانانی پر انڈرورلڈ کے مبینہ ڈان داؤد ابراہیم، لشکر طیبہ، طالبان، حزب اللہ اور دیگر کے فنڈز منتقل کرنے کا الزام ہے۔

رپورٹ میں امریکی محکمہ خزانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خانانی ایم ایل او اور الزارونی ایکسچینج کے امریکا بھر میں اثاثے منجمند کردیئے گئے ہیں.

واضح رہے کہ الطاف خانانی گروپ وہ چھٹا گروپ ہے جس پر امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے پابندی لگائی گئی ہے.

تبصرے (0) بند ہیں