نیو یارک: مائیکل جیکسن نے اپنی موت کے بعد ایک اور میوزک ریکارڈ توڑ دیا۔

امریکا کی ریکارڈنگ انڈسٹری ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ 1982 میں جاری ہونے والے ’تھرلر‘ پہلا ایسا البم ہے جس کی امریکا میں تین کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں۔

اس البم نے تیس مرتبہ پلیٹینیم کا سنگ میل عبور کیا، جس کا ایک مطلب یہ ہے کہ اوسطاً ہر دس میں سے ایک امریکی کے پاس یہ البم موجود ہے۔

انڈسٹری گروپ کے چیئرمین کیری شیرمن نے ایک بیان میں اسے غیر معمولی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا اس ریکارڈ نے ثابت کر دیا کہ تھرلر ہمیشہ ہمارے دلوں اور موسیقی کی تاریخ میں زندہ رہے گا۔

تھرلر کو اپنے وقتوں کا ایک میوزیکل اور مارکیٹنگ بریک تھرو سمجھا جاتا ہے۔

تھرلر میں ’بیٹ اٹ‘ اور ’بیلی جین‘ جیسے میگا ہٹ گانے موجود ہیں، جس کی وجہ سے مائیکل جیکسن ریکارڈ 12 مرتبہ گریمی ایوارڈز کیلئے نامزد ہوئے اور ان میں سے آٹھ مرتبہ کامیابی سمیٹی۔

اس البم کی کامیابی امریکی میوزک انڈسٹری کیلئے اس لیے بھی غیر معمولی ہے کہ مائیکل پہلے افریقی – امریکی تھے جنہوں نے ایم ٹی وی پر بہت زیادہ ایئر ٹائم حاصل کیا۔

لیبل ایپک ریکارڈز کے چیئرمین ایل اے ریڈ نے کہا ’اس ریکارڈ سے واضح ہو گیا کہ مائیکل جیکسن تاریخ کے سب سے بڑے اورعظیم فنکار ہیں‘۔

تھرلر دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا البم بھی ہے، جس کا کوئی دوسرا البم مقابلہ کرنے سے قاصر ہے۔

ایک اندازے کے مطابق تھرلر کی دنیا بھر میں دس کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں تاہم کچھ ماہرین سمجھتے ہیں کہ یہ تعداد بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں