اگر آپ کانٹیکٹ لینسز کا استعمال کرتے ہیں تو ماہر چشم نے آپ کو یہ ہدایت ضرور کی ہو گی کہ انہیں پہننے کے بعد سونے، نہانے یا تیراکی کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے بیکٹیریائی اور پھپھوندی (فنگس) کے آئی انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ کانٹیکٹ لینس کا استعمال کرنے والے افراد میں آنکھوں کے انفیکشن کا خطرہ اسے نہ پہننے والوں کے مقابلے میں تیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

انفیکشن کا باعث لینس نہیں ہوتے بلکہ لوگوں کی جانب سے ان کا مناسب خیال نہ رکھنا یا انہیں پہننے کے حوالے سے خراب عادات ہوتی ہیں۔

کانٹیکٹ لینسز پہن کر سونا، ناقابل استعمال ہوجانے کے بعد بھی ان کا استعمال، لینسز کو کیس میں رکھنے کے لیے پرانے سلوشن کا دوبارہ استعمال وغیرہ، ایسی عام وجوہات ہیں جو آنکھوں کے انفیکشن کا باعث بنتی ہیں۔

آنکھوں کو لینسز کے استعمال کے ساتھ انفیکشن اور دیگر نقصانات سے بچانا اتنا مشکل بھی نہیں۔ یہاں کچھ ایسی ہی عادات کا ذکر ہے جو کانٹیکٹ لینسز استعمال کرنے والوں کو اپنا لینی چاہیئں۔

احتیاط سے استعمال کریں

لینسز کو چھونے سے قبل اپنے ہاتھوں کو دھوئیں اور خشک کرلیں تاکہ ان پر سے مٹی یا تیل باقی نہ رہے۔ ہمیشہ اپنے ہاتھوں کو خشک کرنے کے لیے ایسا تولیہ استعمال کریں جو روئیں دار نہ ہو۔ لینس کو لگانے کے لیے ناخنوں یا تیز دھار اشیاء جیسے چمٹی کے بجائے اپنی انگلیوں کے پوروں کا استعمال کریں۔

یہ خیال بھی اچھا ہے کہ اپنے انگلیوں کے ناخنوں کو چھوٹا رکھا جائے تاکہ اپنے لینسز یا آنکھوں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

اس بات کو یقینی بنائیں آنکھوں میں لگائے جانے سے قبل آپ کے لینس جس سلوشن میں رکھے ہو وہ ہر طرح کے ذرات سے پاک ہو۔ جب بھی لینس کو آنکھوں سے نکالیں تو انہیں الگ الگ صاف کریں تاکہ ان کی سطح پر چپک جانے والی ہر چیز نکل جائے، اس کے لیے صاف کرنے والے سلوشن کے چند قطرے اپنی ہتھیلی میں ڈالیں اور لینس کو ان میں بھگو کر نرمی سے رگڑیں۔ اس کے بعد انہیں کچھ اور سلوشن سے دھوئیں اور کیس میں محفوظ کردیں۔

ہیئر اسپرے کا استعمال لینس لگانے سے قبل کریں مگر میک اپ کو اس وقت کریں جب لینس لگالیں۔ رات کو میک اپ صاف کرنے سے قبل لینسز کو آنکھوں سے نکالیں۔

ہمیشہ ایسے جراثیم کش سلوشن اور انزیماٹیک کلینرز کو استعمال کریں جو آپ کا آنکھوں کا ڈاکٹر تجویز کرے، مختلف اقسام کے لینسز کو مختلف سلوشنز کی ضرورت ہوتی ہے جس کا انحصار ان کی قسم پر ہوتا ہے۔

کبھی بھی اپنے لینس کی صفائی کے لیے نلکے کا پانی یا ڈسٹلڈ/بوتل بند پانی استعمال نہ کریں۔

ہر بار جب بھی لینس کو نکالیں تو کیس میں آنے والی کمی کو مزید سلوشن سے پورا کرنے کے بجائے پرانے سلوشن کو پھینک دیں اور اسے سٹیرائل واٹر سے دھونے کے بعد کیس کو نئے سلوشن سے بھریں۔ کیس کو دھونے کے بعد تولیے یا کپڑے سے دھونے کی کوشش نہ کریں بلکہ اسے ہوا سے خشک ہونے دیں۔ یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ لینسز کے اسٹوریج کیس کو ہر تین ماہ بعد بدلنا چاہیے۔

سلوشن کی بوتل کی اوپری سطح کو کسی چیز سے چھونے نہ دیں کیونکہ اس سے سلوشن آلودہ ہوسکتا ہے۔ کسی بھی سلوشن کا استعمال اس وقت ترک کردیں جب اس کی بوتل پر درج مدت استعمال کی تاریخ گزر جائے۔

لینسز کو لگانے کے بعد حفاظتی اقدامات

کبھی لینسز کو بہت زیادہ وقت تک نہ پہنے رکھیں اور ڈاکٹر کی جانب سے تجویز کردہ دورانیے تک ہی استعمال کریں۔

لینس پہن کر سونا نہیں چاہیے، ماسوائے اس صورت میں جب آپ نے ایکسٹینڈڈ لینسز لگا رکھے ہو۔ لینسز کے ساتھ سونے سے آنکھیں خشک اور خارش کا شکار ہوسکتی ہیں اور یہ عادت قرنیے کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

کبھی بھی کسی دوسرے شخص کے لینسز کو استعمال نہ کریں، اس سے انفیکشن یا ذرات اس کی آنکھوں سے آپ کے اندر پھیل سکتے ہیں۔

لینسز آپ کی آنکھوں کو الٹراوائلٹ شعاعوں کے لیے زیادہ حساس بنا دیتے ہیں، لہٰذا ان شعاعوں سے تحفظ کے لیے سن گلاسز کا استعمال کریں۔

اس صورت میں آنکھوں سے لینس نکال دیں جب وہ تنگ کرنے لگیں، اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ کے لینس آلودہ ہوچکے ہیں۔ انہیں دوبارہ استعمال کرنے سے قبل ڈاکٹر سے معائنہ کروا لینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

اگر آپ کی آنکھیں لینسز لگانے کے بعد خشک ہونے لگیں تو ری ویٹٹنگ سلوشن کا استعمال انہیں چکنا رکھے گا مگر کسی بھی سلوشن کے استعمال سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

اگر آپ کو آنکھوں میں کسی قسم کی تکلیف، سوجن یا غیرمتوقع سرخی، تادیر خارش یا پانی بہنے، مسلسل بینائی کا دھندلانا یا نظر نہ آنے کا تجربہ ہو، تو لینس کا استعمال ترک کرکے اپنے ماہر چشم سے مشورہ کریں۔

یہ مضمون ڈان سنڈے میگزین میں 20 ستمبر 2015 کو شائع ہوا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

محمد ارشد قریشی ( ارشی) Jan 18, 2016 09:31pm
لینس استمال کرنے والوں کے لیئے بہت مفید تحریر عمدہ مشوروں کے ساتھ۔