F-16طیارے:ہندوستانی مایوسی پر پاکستان 'حیران'

14 فروری 2016
امریکا پاکستان کو 8 ایف-16 طیارے فراہم کرے گا — فائل فوٹو
امریکا پاکستان کو 8 ایف-16 طیارے فراہم کرے گا — فائل فوٹو

اسلام آباد : امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف-16 طیاروں کی فراہمی کے فیصلے پر ہندوستان کے مایوسی کے رد عمل پر پاکستان کی جانب سے 'حیرت' کا اظہار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے امریکی کانگریس کو بتایا ہے کہ پاکستان کو 8 ایف-16 جنگی طیاروں کی فروخت کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا ایف-16 طیارےپاکستان کو فروخت کرے گا

امریکا میں اس اقدام کے فوری بعد گزشتہ روز ہی ہندوستان نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان، امریکا کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتا کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔

ہندوستان کی جانب سے مایوسی کے اظہار پر پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریہ نے کہا کہ ہندوستان اسلحہ درآمد کرنے والا خود بڑا ملک ہے جبکہ اس کے پاس دفاعی سامان کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان کو F-16 کی فروخت پر ہندوستان کا احتجاج

نفیس ذکریہ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان اور امریکا میں قریبی تعاون موجود ہے، امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف-16 طیاروں کی فراہی اسی کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی ترجمان واضح طور پر کہے چُکے ہیں کہ اس سے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صلاحیت بہتر ہو گی۔

واضح رہے کہ 69 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے معاہدے کے تحت امریکا پاکستان کو 8 ایف-16 طیارے فراہم کرے گا جبکہ اس کے علاوہ تربیت ، ریڈارز اور دیگر ساز وسامان بھی اس معاہدے کے تحت دیا جائے گا۔

ان 8 طیاروں کی پاک فضائیہ کے بیڑے میں شمولیت کے بعد مجموعی طور پر ان جنگی جیٹس کی تعداد 70 سے زائد ہو جائے گی، اس کے علاوہ پاکستان ایئر فورس کے بیڑے میں چین، فرانس، روس برازیل کے حاصل کیے گئے جنگی طیارے شامل ہیں۔

خواجہ آصف کا بیان : 'پیپلز پارٹی کے سابق سفیر ایف 16 طیاروں کے خلاف'

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری کے شروع میں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اوباما انتظامیہ پاکستان کو 8 ایف-16 طیارے فراہم کرنا چاہتی ہے، لیکن امریکا میں کچھ لابیز نہیں چاہتیں کہ پاکستان کو یہ طیارے ملیں، جن میں ہندوستانی لابی کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سابقہ حکومت کے ایک سفیر بھی شامل ہیں.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Feb 15, 2016 08:07am
Sab kuch Pakistan ko mil jae ga to hissay me India ko kia mile ga. Wohi phate puranay taiyaray.