لاڑکانہ: پولیس نے سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے گاوں نو آباد میں چوتھی جماعت کی ایک بچی کو مبینہ طور پر ریپ کے ذریعہ حاملہ کرنے والے اسکول ٹیچر کو گرفتار کر لیا۔

ہتری غلام شاہ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے ماموں غلام حسین کلہوڑو کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ کی شق 376 کے تحت مقدمہ درج کیا۔

پولیس نے متاثرہ لڑکی کا چانڈکا میڈیکل کالج میں طبی معائنہ کرایا ، جہاں منگل کو ہسپتال میں موجود پولیس سرجن ڈاکٹر منیر شیخ نے اپنی رپورٹ میں ریپ کی تصدیق کی۔

ٹیسٹ کرنے والی میڈیکو لیگل افسر ڈاکٹر مینا کماری کے مطابق متاثرہ بچی چار مہینے کی حاملہ ہے۔

ذرائع کے مطابق، بچی کی آئے دن طبیعت خراب رہنے کی وجہ سے والدین کو شک ہوا تھا۔

منگل کو متاثرہ بچی اور اس کے والد ممتاز نے ایس پی چوک پر احتجاج بھی کیا، جس کے بعد ڈی ایس پی یار محمد رند نے انہیں انصاف فراہم کرنے کایقین دلایا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ ظفر اللہ جاکھرانی نے بدھ کے روز ملزم کو سات روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش جرم کا اقرار کیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

حسن امتیاز Mar 04, 2016 09:53am
بہت شرم ناک خبر ہے ۔ ۔ ایسے شخص کو سخت سزا ملی چاہے ۔ پرائمری لیول تک تمام سکول میں خواتین اساتذہ کو تعینات کرنا چاہے ۔ اس سے بچوں پر تشدد کے واقعات بھی کم ہونگے ۔ دوسرا چھوٹے بچے مرد ٹیچر سے ویسے ہی خوف ذہ رہتے ہیں۔ جب کہ خاتون ٹیچر سے وہ جلدی مانوس ہوجاتے ہیں۔
LIBRA Mar 04, 2016 03:05pm
Astagfirullah