اپر د یر: صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے اپر دیر میں پولیس نے خاندانی تنازع کے حل کے لیے جرگے کی جانب سے 10 سالہ بچی اور بچے کو ونی ہونے سے بچا لیا.

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) دیر اسرار باچا کے مطابق مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی کہ دوباندو کے علاقے میں ایک جرگہ ونی کے طورپر 2 بچوں کے نکاح کی تقریب منعقد کر رہا ہے تاکہ بچوں کے خاندان کے درمیان تنازع کو ختم کیا جاسکے.

انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس کے پہنچتے ہی جرگہ کے اراکین موقع سے فرار ہوگئے.

پولیس نے 10 سالہ بچی اور بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا.

ڈی پی او نے بتایا کہ اس سے قبل 10 سالہ بچے کے اہلخانہ کو علم ہوا کہ اس کی بڑی بہن کا ایک 20 سالہ شخص سے فون کال اور میسجز کے ذریعے رابطہ ہے، جس کے بعد لڑکی کے گھر والوں نے مذکورہ شخص کو 'غیرت' کے نام پر قتل کرنے کی کوشش کی.

باچا کے مطابق پولیس نے مداخلت کرکے مذکورہ شخص کو حفاظتی تحویل میں لے لیا اور بعدازاں کیس کو عدالت میں پیش کرکے اسے رہا کردیا.

تاہم دونوں خاندانوں کے خیال میں بظاہر یہ کیس حل نہیں ہوا، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے تنازع کے خاتمے کے لیے ونی کے طور پر مذکورہ شخص کی چھوٹی بہن اور لڑکی کے چھوٹے بھائی کی شادی کا فیصلہ کیا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Mar 25, 2016 01:32am
Insan me aql or samajdari ka hona bhi ek Khuda ki nemat hae, agr ye n ho to insan or janwr barabr hae.