مشتعل ہجوم کا کراچی پریس کلب پر حملہ

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2016
ہجوم نے کلب کے دروازے کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی — فوٹو: فیس بک
ہجوم نے کلب کے دروازے کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی — فوٹو: فیس بک

کراچی میں صحافیوں کے مرکز کراچی پریس کلب (کے پی سی) پر مشتعل افراد نے حملہ کرکے وہاں موجود مختلف ٹی وی چینلز کی گاڑیاں جلانے کی کوشش کی۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔

کلب میں موجود صحافیوں کے مطابق دو گاڑیوں اور متعدد موٹر سائیکلوں پر سوار ایک مذہبی تنظیم کے طلباء نے پریس کلب کے باہر کئی گاڑیوں کے شیشے توڑے اور کلب کے گیٹ پر پیٹرول چھڑک کر اسے آگ لگانے کی کوشش بھی کی جب کہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

مشتعل ہجوم کی توڑ پھوڑ پر فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی جس کی آمد کے ساتھ ہی ہجوم فرار ہو گیا۔

کراچی پریس کلب پر حملے کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آ سکی۔

کراچی پریس کلب کے سیکریٹری اے ایچ خانزادہ نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک مذہبی جماعت کی طلبہ تنظیم نے پریس کلب پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

اے ایچ خانزادہ نے کہا کہ حملہ آوروں نے ایک نجی ٹی وی چینل 'جاگ' کی سیٹلائیٹ وین کو بھی آگ لگائی جبکہ اس دوران وہاں موجود ٹی وی چینل کے صحافی اور عملے پر تشدد کیا۔

سیکریٹری پریس کلب کا کہنا تھا کہ حملہ آور ایک صحافی سے کیمرہ اور دیگر صحافیوں سے مختلف قسم کے پروفیشنل آلات بھی چھین کر لے گئے۔

اے ایچ خانزادہ کے مطابق صحافیوں نے اس حملے کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ مذہبی جماعت جمعیت علمائے پاکستان (جے یو پی) اور اس کی طلبہ تنظیم انجمن طلبہ اسلام (اے ٹی آئی) کی کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی کے ساتھ ساتھ خبروں کے بائیکاٹ کیا جائے گا۔

دوسری جانب کراچی یونین جرنلسٹس (دستور) کی جانب سے بھی پریس کلب پر حملے اور صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی گئی۔

کے یو جے (دستور) کے سیکریٹری جنرل شعیب احمد کا کہنا تھا کہ سندھ کے گورنر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ واقعے کا فوری نوٹس لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں