اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما لیکس پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی معاملے پر تحقیقات شروع کی جائے۔

انہوں نے حکمرانوں کے حوالے سے کہا کہ اگر انہیں اپنی ساکھ برقرار رکھنا ہے تو فوری تحقیقات کی جائے۔

۔—ڈان نیوز۔
۔—ڈان نیوز۔

مزید پڑھیں: ’آف شور‘ اکاؤنٹس کیا ہیں؟

عمران خان نے کہا کہ نیب نے فراڈ نہیں پکڑنا تو اس کو بند کردیا جائے جبکہ یہ وقت حکمرانوں کے احتساب کا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میٹرو اور اورنج پروجیکٹ کا پیسہ کہاں جارہا ہے اس کی بھی تحقیقات کی جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کوئی سازش نہیں بلکہ حقیقت ہے، وزیراعظم نواز شریف کو بتانا پڑے گا پیسہ بیرون ملک کیسے گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما لیکس نواز شریف کی سچائی پر مہر، حکومتی ترجمان

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے وفادار لیگی رہنما نواز شریف سے پوچھیں پیسہ کہاں سے آیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے بتایا کہ پاناما لیکس پر آئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی ہورہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کوئی سازش نہیں، حقیقت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے بچوں کو جائیداد پر جھوٹ بولنے پڑے، انہوں نے اپنی جائیداد بچوں کے نام کردی۔

’ٹیکس چوری سےمتعلق باتیں سچ ثابت‘

اس سے قبل عمران خان کا کہنا تھاکہ برطانوی اخبار کے انکشافات کے بعد ٹیکس چوری سے متعلق ہماری باتیں سچ ثابت ہوگئیں۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کی جانب سے آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی انتہائی خفیہ دستاویزات افشاء ہونے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کی دولت باہر پڑی ہوئی ہے جس سے ٹیکس چوری سے متعلق ہماری باتیں سچ ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی اخبار کے انکشاف کے بعد آئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفیٰ ہورہے ہیں، ہمارے الیکشن کمیشن کو بھی معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور قومی احتساب بیورو (نیب) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اب شریف خاندان کے خلاف بھی کارروائی کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں : شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیر اعظم اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل تھے۔

پاناما پیپرز کی جانب سے International Consortium of Investigative Journalists کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ڈیٹا میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود ہے۔

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، وزیراعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی اس معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Apr 05, 2016 03:36am
Media management in full swing by N-League. No channel is willing to take this issue seriously as everyone fears of risking advertisement revenue.