کوئٹہ: لیویز اہلکاروں نے بلوچستان کے ضلع کچھ کے علاقے ہوشاب سے گولیوں سے چھلنی تین لاشیں برآمد کی ہیں۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر لیویز حکام نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا ہے کہ مقتولین حلیے سے مزدور معلوم ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'مقتولین کو بہت قریب سے گولیاں ماری گئی ہیں'۔

لیویز حکام کے مطابق نامعلوم افراد کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور شناخت کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال تربت منتقل کردیا گیا ہے جبکہ واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 34 'دہشت گرد' ہلاک

لیویز حکام نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ فوری طور پر واقعے کی ذمہ داری کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے تاہم یہاں ترقیاتی کام دیگر صوبوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

صوبہ بلوچستان گذشتہ کچھ دہائیوں سے تشدد اور کشیدگی کے لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی جانب یہاں سیکیورٹی فورسز اور قومی اثاثوں پر حملے ایک معمول ہیں جبکہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے نتیجے میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسر کو ایران سے بلوچستان میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا، جس کے بارے میں سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' کا افسر ہے اور بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کروانے میں ملوث ہے۔

بعد ازاں مذکورہ 'را' افسر کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی نشر کی گئی جس میں انھوں ںے متعدد انکشافات کیے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں