پشاور: خیبر پختونخوا کے علاقے چار سدہ سے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کی ہندوستان کے علاقے راجھستان میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، بچے کے والدین نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔

لاپتہ بچے کے رشتہ داروں نے تصدیق کی ہے کہ دو سال قبل چار سدہ کے علاقے سرداریاب سے لاپتہ ہونے والے بچے 5 سالہ طفیل اسماعیل، جس کی موجودہ عمر 7 سال ہے، ہندوستان کی ریاست راجھستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

لاپتہ پاکستانی بچے کے رشتہ داروں کو اس کی ہندوستان میں موجودگی کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے ملی۔

طفیل اسماعیل کے والد ظفر علی کے مطابق ایک ہندوستانی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے گنگا نگر پولیس اسٹیشن سے ان کے بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کی تھی اور ساتھ ہی اس بچے کی شناخت کرنے کیلئے کہا تھا۔

جس کے بعد بچے کے ایک عزیز، جو سعودی عرب میں مقیم ہیں، نے اس کی شناخت طفیل اسماعیل کے نام سے کی اور اس کی تصویر کے ساتھ موجود فون نمبر پر رابطہ کیا، جس پر انھیں بتایا گیا کہ طفیل راجستان کے گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کیلئے لگایا گیا اشتہار— فوٹو: علی اکبر.
دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کیلئے لگایا گیا اشتہار— فوٹو: علی اکبر.

ظفر علی کا کہنا تھا کہ وہ چارسدہ میں سرداریاب سے ترناب کے علاقے میں اپنی رہائش منتقل کررہے تھے کہ 9 جون 2014 کو ان کا بیٹا طفیل لاپتہ ہوگیا۔

طفیل اسماعیل کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر 10 جون 2014 کو چار سدہ کے فہرانگ پولیس اسٹیشین میں درج کروائی گئی تھی۔

طفیل کے والد کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کی تلاش کیلئے بہت کوششیں کی تاہم اس کا پتہ نہ چل سکا۔

ظفر علی نے بتایا کہ دو ماہ قبل انھیں اطلاع ملی تھی کہ ان کا بیٹا زندہ ہے اور ہندوستان میں موجود ہے تاہم انھیں یہ نہیں معلوم کہ اس کو پاکستان واپس لانے کیلئے کیا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔

طفیل اسماعیل کے خاندان نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ بچے کی گھر واپسی کیلئے ان کی مدد کی جائے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں