واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے 602 ارب ڈالر کے ڈیفنس اتھرائزیشن بل کی منظوری دے دی، جس کے تحت پاکستان کے لیے 30 کروڑ ڈالر کی امداد حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کردی گئی ہے۔

آئندہ مالی سال کے دفاعی بجٹ میں اوباما انتظامیہ نے پاکستان کو 80 کروڑ ڈالر فوجی امداد دینے کی تجویز دی تھی، تاہم سینیٹ نے 30 کروڑ ڈالر حقانی نیٹ ورک کے خلاف عملی کارروائی سے مشروط کردیے۔

بل کی منظوری کے بعد امریکی وزارت دفاع کو حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستانی کارروائیوں سے کانگریس کو مطمئن کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی امداد کیلئے نئے فنڈ کے قیام کی منظوری

اوباما انتظامیہ کو بل پر سخت تحفظات ہیں اور اس نے بل کو ویٹو کرنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔

اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی امداد مشروط کرنے سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہوں گی اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات متاثر ہوں گے۔

پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں، 2013 سے اب تک 3 ارب 10 کروڑ ڈالر دیئے جاچکے ہیں، جبکہ اس فنڈ کی معیاد رواں سال اکتوبر میں ختم ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: امریکا کی پاکستانی فوجی امداد پر شرائط کا فیصلہ

اس نئے فنڈ کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی جگہ متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت پاکستان کو فنڈز کے اجرا کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں، تاہم اس سے پاکستان کا افغانستان میں جاری جنگ سے تعلق ختم ہوجائے گا اور فنڈز کے اجرا کو پاکستان کی اندرونی سلامتی و استحکام سے جوڑا جائے گا۔

مجوزہ بل امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جان مک کین نے متعارف کرایا تھا، جبکہ اس تجویز کو 18 مئی کو امریکی سینیٹ میں منظور ہونے والے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ 2017 میں شامل کرلیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں