پشاور : ایبٹ آباد کے کنٹونمنٹ بورڈ کی انتظامیہ نے آخرکار القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے رہائشی کمپاﺅنڈ کی خالی جگہ کو قبرستان کی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کنٹونمنٹ بورڈ کی انتظامیہ کے ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔

اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے تحت انتظامیہ نے ایبٹ آباد کے بلال ٹاﺅن کے علاقے میں واقع اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ کے گرد ایک چار دیواری تعمیرکی ہے۔

یہ وہی کمپاﺅنڈ ہے جہاں مئی 2011 میں امریکا کی اسپیشل فورسز نے حملہ کرکے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ انتظامیہ نے مقامی ضعلی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کو اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا اور یہ دونوں مذکورہ مقام کو قبرستان میں بدلنے کے فیصلے کے مخالف ہیں۔

ذرائع کے مطابق مئی 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے وہاں موجود عمارت کو منہدم کردیا تھا اور جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا، کیونکہ حکومت کو خدشہ تھا کہ یہ مقام غیرریاستی عناصر کے لیے مقدس نہ بن جائے۔

اس کے بعد سے یہ کمپاﺅنڈ خالی ہے اور مقامی بچے اسے کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کررہے ہیں اور اکثر بڑی تعداد میں بچے یہاں کرکٹ اور فٹبال کھیلتے نظر آتے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے اس منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ مقام کو مقامی آبادی کے لیے قبرستان میں بدل دیا جائے۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس کمپاﺅنڈ کے حوالے سے متعدد تجاویز پر غور کیا جارہا ہے جن میں کھیل کا میدان، کالج اور پارک وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جگہ صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہے اور حکومت ہی فیصلہ کرے گی کہ وہاں کیا کرنا ہے۔

مشتاق غنی کے مطابق وہ جگہ قبرستان کے لیے موزوں نہیں کیونکہ وہاں زیرزمین پانی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی کنٹونمنٹ بورڈ نے وہاں چار دیواری کی تعمیر تجاوزات کی روک تھام کے لیے کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں